You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ، يُحَدِّثُ قَالَ: جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الرُّمَاةِ يَوْمَ أُحُدٍ -وَكَانُوا خَمْسِينَ رَجُلًا- عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جُبَيْرٍ، وَقَالَ: >إِنْ رَأَيْتُمُونَا تَخْطِفُنَا الطَّيْرُ, فَلَا تَبْرَحُوا مِنْ مَكَانِكُمْ هَذَا حَتَّى أُرْسِلَ لَكُمْ وَإِنْ رَأَيْتُمُونَا هَزَمْنَا الْقَوْمَ وَأَوْطَأْنَاهُمْ, فَلَا تَبْرَحُوا حَتَّى أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ<. قَالَ: فَهَزَمَهُمُ اللَّهُ، قَالَ: فَأَنَا وَاللَّهِ رَأَيْتُ النِّسَاءَ يُسْنِدْنَ عَلَى الْجَبَلِ، فَقَالَ أَصْحَابُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُبَيْرٍ: الْغَنِيمَةَ أَيْ قَوْمِ! الْغَنِيمَةَ! ظَهَرَ أَصْحَابُكُمْ فَمَا تَنْتَظِرُونَ؟! فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جُبَيْرٍ: أَنَسِيتُمْ مَا قَالَ لَكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟! فَقَالُوا: وَاللَّهِ لَنَأْتِيَنَّ النَّاسَ فَلَنُصِيبَنَّ مِنَ الْغَنِيمَةِ؟ فَأَتَوْهُمْ، فَصُرِفَتْ وُجُوهُهُمْ، وَأَقْبَلُوا مُنْهَزِمِينَ.
Al Bara bin Azib said “On the day of the battle of Uhud the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم appointed Abd Allaah bin Jubair commander of the archers who were fifty (in number). He said “If you see that the birds are snatching at us, do not move from this place of yours until I send for you and if you see that we defeated the people (the enemy) and trod them down, do not move until I send for you. Allaah then defeated them. He (narrator) said “I swear by Allaah, I saw women ascending the mountain. The companions of Abd Allaah bin Jubair said “Booty, O People, booty! Your companions vanquished, for what are you waiting?” ‘Ad Allaah bin Jubair said “Have you forgotten what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had told you?” They said “We swear by Allaah. We shall come to the people and get the booty. So they came to them. Their faces were turned and they came defeated. ”
سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے احد والے دن تیر اندازوں کے جتھے پر سیدنا عبداللہ بن جبیر ؓ کو امیر مقرر کیا ، ان لوگوں کی تعداد پچاس تھی اور ان سے فرمایا تھا ” اگر تم دیکھو کہ پرندے ہمیں اچک رہے ہیں ، تب بھی تم یہ جگہ نہ چھوڑنا حتیٰ کہ میں تمہیں کوئی پیغام بھیجوں ۔ اور اگر تم دیکھو کہ ہم نے کافروں کو شکست دے دی ہے اور ہم ان کو روند رہے ہیں ، تب بھی تم یہیں رہنا حتیٰ کہ میں تمہیں بلواؤں ۔ “ بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کافروں کو شکست سے دوچار کر دیا ۔ قسم اللہ کی ! میں نے دیکھا ان کی عورتیں ( پناہ کے لیے ) پہاڑ پر چڑھ رہی تھیں ۔ تو عبداللہ بن جبیر کے ( تیر انداز ) ساتھیوں نے کہا : غنیمت ! اے قوم غنیمت ! تمہارے ساتھی غالب آ گئے ہیں ، تم کیا دیکھ رہے ہو ؟ عبداللہ بن جبیر نے کہا : کیا تم بھول گئے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے تم سے کیا فرمایا تھا ۔ انہوں نے کہا : قسم اللہ کی ! ہم تو لوگوں کے ساتھ مل کر غنیمت جمع کریں گے ۔ چنانچہ وہ چلے آئے ، تو ان کے منہ پھیر دیے گئے اور شکست سے دوچار ہوئے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجھاد ۱۶۴ (۳۰۳۹)، والمغازي ۱۰ (۳۹۸۶)، والتفسیر ۱۰ (۴۵۶۱)، (تحفة الأشراف: ۱۸۳۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۹۴)