You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ الْهَيَّاجِ بْنِ عِمْرَانَ، أَنَّ عِمْرَانَ أَبَقَ لَهُ غُلَامٌ، فَجَعَلَ لِلَّهِ عَلَيْهِ لَئِنْ قَدَرَ عَلَيْهِ, لَيَقْطَعَنَّ يَدَهُ، فَأَرْسَلَنِي لِأَسْأَلَ لَهُ، فَأَتَيْتُ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ فَسَأَلْتُهُ؟ فَقَال: كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُثُّنَا عَلَى الصَّدَقَةِ، وَيَنْهَانَا عَنِ الْمُثْلَةِ، فَأَتَيْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ فَسَأَلْتُهُ؟ فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُثُّنَا عَلَى الصَّدَقَةِ وَيَنْهَانَا عَنِ الْمُثْلَةِ.
Narrated Samurah ibn Jundub: Al-Hayyaj ibn Imran ibn Husayn reported that a slave of Imran ran away. He took a vow to Allah that if he overpowers him, he will cut off his head. He then sent me (to Samurah ibn Jundub) to ask him about this question for him. I came to Samurah ibn Jundub and asked him. He said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to exhort us to give alms (sadaqah) and forbid us to mutilate (a slain). I then came to Imran ibn Husayn and asked him. He said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to exhort us to give alms (sadaqah) and forbid us to mutilate (a slain).
سیدنا ہیاج بن عمران سے مروی ہے ( کہتے ہیں ) کہ ( میرے والد ) عمران کا ایک غلام بھاگ گیا تو اس نے اللہ کی قسم کھائی کہ اگر وہ میرے ہاتھ آ گیا تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالوں گا ۔ پس اس نے مجھے ( ہیاج کو ) بھیجا کہ یہ مسئلہ پوچھوں ۔ تو میں سیدنا سمرہ بن جندب ؓ کے پاس آیا اور ان سے دریافت کیا ، تو انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ ہمیں صدقہ دینے کی ترغیب دیا کرتے تھے اور ( مقتول کا ) مثلہ کرنے سے منع فرمایا کرتے تھے ۔ میں پھر سیدنا عمران بن حصین ؓ کے پاس آیا اور ان سے بھی دریافت کیا ، تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں صدقہ دینے کی ترغیب دیا کرتے تھے اور مقتول کا مثلہ کرنے سے منع فرمایا کرتے تھے ۔
وضاحت: ۱؎ : مقتول کے اعضاء کاٹ کر اس کی شکل و صورت کو بگاڑ دینے کو مثلہ کہا جاتا ہے، مثلہ کا عمل درست نہیں ہے البتہ اگر کسی کافر نے کسی مقتول مسلم کا مثلہ کیا ہے تو اس کے بدلہ میں اس کا مثلہ کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عرینیوں کے ساتھ کیا تھا، اسی طرح اگر کسی مسلمان نے کسی مسلمان کے ساتھ مثلہ کیا ہے تو بطور قصاص اس کے ساتھ بھی ویسا ہی کیا جا سکتا ہے۔