You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ، قَالَ:، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي السِّجِسْتَانِيَّ ح، وحَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ وَهَذَا لَفْظُهُ ح، وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ:، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَتِ الْمَرْأَةُ تَكُونُ مِقْلَاتًا، فَتَجْعَلُ عَلَى نَفْسِهَا إِنْ عَاشَ لَهَا وَلَدٌ أَنْ تُهَوِّدَهُ، فَلَمَّا أُجْلِيَتْ بَنُو النَّضِيرِ، كَانَ فِيهِمْ مِنْ أَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ، فَقَالُوا: لَا نَدَعُ أَبْنَاءَنَا! فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ:{لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ قَدْ تَبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ}[البقرة: 256]. قَالَ أبو دَاود: الْمِقْلَاتُ: الَّتِي لَا يَعِيشُ لَهَا وَلَدٌ .
Narrated Abdullah ibn Abbas: When the children of a woman (in pre-Islamic days) did not survive, she took a vow on herself that if her child survives, she would convert it a Jew. When Banu an-Nadir were expelled (from Arabia), there were some children of the Ansar (Helpers) among them. They said: We shall not leave our children. So Allah the Exalted revealed; Let there be no compulsion in religion. Truth stands out clear from error. Abu Dawud said: Muqlat means a woman whose children do not survive.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ جب کوئی عورت ایسی ہوتی کہ اس کے بچے زندہ نہ رہتے ‘ تو وہ نذر مان لیا کرتی تھی کہ اگر اس کا بچہ زندہ رہا تو وہ اسے یہودی بنا ڈالے گی ۔ سو جب بنو نضیر کو مدینے سے جلا وطن کیا گیا تو ان میں انصاریوں کے لڑکے بھی تھے ۔ ( جو اس قسم کی نذر کے تحت یہودی بنائے گئے تھے ) انہوں نے کہا : ہم اپنے بچوں کو نہیں چھوڑیں گے ( ان کے ساتھ نہیں جانے دیں گے ) تو اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی «لا إكراه في الدين قد تبين الرشد من الغي» ” دین میں کوئی جبر و اکراہ نہیں ۔ ہدایت ‘ گمراہی کے مقابلے میں واضح اور نمایاں ہو چکی ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «المقلاة» وہ عورت ہوتی ہے جس کے بچے زندہ نہ رہتے ہوں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۵۴۵۹)