You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ، وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ، فَلَمَّا نَزَعَهُ، جَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ؟ فَقَالَ: >اقْتُلُوه<. قَالَ أَبو دَاود: ابْنُ خَطَلٍ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ، وَكَانَ أَبُو بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيُّ قَتَلَهُ.
Anas bin Malik said “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم entered Makkah in the year of the conquest (of Makkah) wearing a helmet on his head. When he took off it a man came to him and said “Ibn Akhtal is hanging with the curtains of the Kaabah. ” He said “Kill him”. Abu Dawud said “The name of Ibn Akhtal is Abd Allaah and Abu Barzat Al Aslami killed him.
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ مکہ میں داخل ہوئے ‘ تو آپ ﷺ کے سر پر خود تھی ۔ جب آپ ﷺ نے اسے اتارا تو آپ ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا اور بتایا کہ ابن خطل کعبہ کے پردوں کے ساتھ چمٹا ہوا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس کو قتل کر ڈالو ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ابن خطل کا نام عبداللہ تھا اور سیدنا ابوبرزہ اسلمی ؓ نے اس کو قتل کیا تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن خطل کو ایک انصاری کے ساتھ کسی جہت میں زکاۃ وصول کرنے کے لئے بھیجا، انصاری کو اس وفد کا امیر بنایا، راستہ میں ابن خطل نے انصاری پر حملہ کرکے اسے قتل کردیا اور سارا مال و متاع لے کر فرار ہو گیا اور اسلام سے پھر گیا، اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے امان نہیں دی اور خون ناحق کا بدلہ لینے کے لئے اس کے قتل کا حکم صادر فرمایا۔