You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >رُدُّوا عَلَيْهِمْ نِسَاءَهُمْ وَأَبْنَاءَهُمْ، فَمَنْ مَسَكَ بِشَيْءٍ مِنْ هَذَا الْفَيْءِ, فَإِنَّ لَهُ بِهِ عَلَيْنَا سِتَّ فَرَائِضَ مِنْ أَوَّلِ شَيْءٍ يُفِيئُهُ اللَّهُ عَلَيْنَا< ثُمَّ دَنَا -يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- مِنْ بَعِيرٍ، فَأَخَذَ وَبَرَةً مِنْ سَنَامِهِ، ثُمَّ قَالَ: >يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّهُ لَيْسَ لِي مِنْ هَذَا الْفَيْءِ شَيْءٌ، وَلَا هَذَا -وَرَفَعَ أُصْبُعَيْهِ- إِلَّا الْخُمُسَ، وَالْخُمُسُ مَرْدُودٌ عَلَيْكُمْ، فَأَدُّوا الْخِيَاطَ، وَالْمِخْيَطَ<. فَقَامَ رَجُلٌ فِي يَدِهِ كُبَّةٌ مِنْ شَعْرٍ، فَقَالَ: أَخَذْتُ هَذِهِ لِأُصْلِحَ بِهَا بَرْذَعَةً لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَمَّا مَا كَانَ لِي وَلِبَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ, فَهُوَ لَكَ<، فَقَالَ: أَمَّا إِذْ بَلَغَتْ مَا أَرَى, فَلَا أَرَبَ لِي فِيهَا، وَنَبَذَهَا.
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then said: Return to them (Hawazin) their women and their sons. If any of you withholds anything from this booty, we have six camels for him from the first booty which Allah gives us. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم then approached a camel, and taking a hair from its hump said: O people, I get nothing of this booty, not even this (meanwhile raising his two fingers) but the fifth, and the fifth is returned to you, so hand over threads and needles. A man got up with a ball of hair in his hand and said: I took this to repair the cloth under a pack-saddle. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: You can have what belongs to me and to the Banu al-Muttalib. He said: If it produces the result that I now realise, I have no desire for it.
سیدنا عمرو بن شعیب اپنے والد سے ‘ ( شعیب ) اپنے دادا سے اس واقعہ کے سلسلے میں بیان کرتے ہیں کہ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ان لوگوں کی عورتیں اور بچے انہیں لوٹا دو اور جو کوئی بلا عوض واپس نہ کرنا چاہے تو ہمارا اس سے وعدہ ہے کہ پہلی پہلی غنیمت جو اﷲ تعالیٰ ہمیں عنایت فرمائے گا اس میں سے چھ اونٹ اسے دیے جائیں گے ۔ “ پھر آپ اپنے اونٹ کے قریب ہوئے اور اس کے کوہان سے کچھ بال لیے اور فرمایا ” لوگو ! اس غنیمت میں سے میرے لیے خمس ( پانچویں حصے ) کے سوا کچھ نہیں ہے ، اس قدر ( بال ) بھی نہیں ۔ “ اور آپ نے اشارہ کرتے ہوئے اپنی انگلی بلند فرمائی ۔ اور فرمایا ” یہ خمس بھی تم لوگوں ہی میں تقسیم ہو گا لہٰذا سوئی اور دھاگے تک واپس کر دو ۔ “ چنانچہ ایک آدمی کھڑا ہوا ‘ اس کے ہاتھ میں بالوں کا ایک گچھا سا تھا وہ بولا : میں نے یہ بال لیے ہیں تاکہ پالان کے نیچے کی گدی درست کر لوں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو میرا ذاتی حصہ ہے یا بنی عبدالمطلب کا ‘ وہ تم لے سکتے ہو ( دوسروں کا نہیں ) ۔ “ اس نے کہا : اگر اس کا اتنا گناہ ہے جو میں دیکھ رہا ہوں تو مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں اور اس نے گچھا پھینک دیا ۔
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ غنیمت کے مال میں سے چوری کرنا گناہ عظیم ہے، جو کچھ ملے سب امام کے پاس جمع کر دیا جائے پھر وہ تقسیم کرے۔