You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ هُوَ مُحَمَّدٌ بِبَعْضِ هَذَا ح، وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ابْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنِي هُشَيْمٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ جَمِيعًا، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الْمُسْلِمُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ، يَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ، وَيُجِيرُ عَلَيْهِمْ أَقْصَاهُمْ، وَهُمْ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ، يَرُدُّ مُشِدُّهُمْ عَلَى مُضْعِفِهِمْ، وَمُتَسَرِّيهِمْ عَلَى قَاعِدِهِمْ، لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِكَافِرٍ، وَلَا ذُو عَهْدٍ فِي عَهْدِهِ<. وَلَمْ يَذْكُرِ ابْنُ إِسْحَاقَ الْقَوَدَ وَالتَّكَافُؤَ
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Muslims are equal in respect of blood. The lowest of them is entitled to give protection on behalf of them, and the one residing far away may give protection on behalf of them. They are like one hand over against all those who are outside the community. Those who have quick mounts should return to those who have slow mounts, and those who got out along with a detachment (should return) to those who are stationed. A believer shall not be killed for an unbeliever, nor a confederate within the term of confederation with him. Ibn Ishaq did not mention retaliation and equality in respect of blood.
سیدنا عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ ( شعیب ) اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” سب مسلمانوں کے خون آپس میں برابر ہیں ۔ ( حدود کے نفاذ میں معزز اور غیر معزز کا کوئی فرق نہیں ) ان میں سے جو بھی کسی کافر کو امان دیدے تو ان کا ادنیٰ فرد بھی اس کا پاس رکھے ( جیسے کہ اعلیٰ رکھتے ہیں ) اور ان میں کا دور والا بھی امان دے سکتا ہے ( جیسے کہ مرکز میں رہنے والا ) تمام مسلمان کفار کے مقابلے میں ایک ہاتھ ہیں ‘ ان کا تنومند اور قوی رفتار اپنے ضعیف اور سست رفتار کو بھی ساتھ ملائے اور چھوٹے دستے میں جانے والا بڑے لشکر میں رہ جانے والوں کو بھی شریک سمجھے ‘ کسی مومن کو کافر کے بدلے میں یا کسی عہد والے کو جب تک کہ اس کا عہد باقی ہو قتل کرنا روا نہیں ۔ “ ابن اسحٰق نے اپنی روایت میں قصاص اور خون برابر ہونے کا ذکر نہیں کیا ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی شریف اور رذیل کے درمیان کوئی فرق نہیں کیا جائے گا۔ ۲؎ : یعنی مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہوں گے ایک دوسرے کی مدد کریں گے اور سب مل کر غیروں کا مقابلہ کریں گے۔ ۳؎ : اس سے مراد «لا يقتل مؤمن بكافر» کا جملہ ہے۔