You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُضَرِّبٍ، أَنَّهُ أَتَى عَبْدَ اللَّهِ، فَقَالَ: مَا بَيْنِي وَبَيْنَ أَحَدٍ مِنَ الْعَرَبِ حِنَةٌ، وَإِنِّي مَرَرْتُ بِمَسْجِدٍ لِبَنِي حَنِيفَةَ، فَإِذَا هُمْ يُؤْمِنُونَ بِمُسَيْلِمَةَ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ عَبْدَ اللَّهِ، فَجِيءَ بِهِمْ، فَاسْتَتَابَهُمْ غَيْرَ ابْنِ النَّوَّاحَةِ! قَالَ لَهُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول:ُ >لَوْلَا أَنَّكَ رَسُولٌ, لَضَرَبْتُ عُنُقَكَ<. فَأَنْتَ الْيَوْمَ لَسْتَ بِرَسُولٍ، فَأَمَرَ قَرَظَةَ بْنَ كَعْبٍ فَضَرَبَ عُنُقَهُ فِي السُّوقِ، ثُمَّ قَالَ: مَنْ أَرَادَ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى ابْنِ النَّوَّاحَةِ قَتِيلًا بِالسُّوقِ.
Narrated Abdullah ibn Masud: Harithah ibn Mudarrib said that he came to Abdullah ibn Masud and said (to him): There is no enmity between me and any of the Arabs. I passed a mosque of Banu Hanifah. They (the people) believed in Musaylimah. Abdullah (ibn Masud) sent for them. They were brought, and he asked them to repent, except Ibn an-Nawwahah. He said to him: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: Were it not that you were not a messenger, I would behead you. But today you are not a messenger. He then ordered Qarazah ibn Kab (to kill him). He beheaded him in the market. Anyone who wants to see Ibn an-Nawwahah slain in the market (he may see him).
حارثہ بن مضرب ؓ سے منقول ہے کہ وہ سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آئے ( جبکہ وہ کوفہ میں والی تھے ) اور کہا : مجھے کسی عرب سے کوئی عداوت نہیں اور میں قبیلہ بنو حنیفہ کی مسجد سے گزرا ہوں تو میں نے انہیں پایا ہے کہ وہ لوگ مسلیمہ پر ایمان رکھتے ہیں ( یہ مسجد کوفہ ہی میں تھی ) پس سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے انہیں بلوا لیا ‘ انہیں لایا گیا تو انہوں نے ( عبداللہ بن مسعود ؓ نے ) ان سے توبہ کروائی ‘ سوائے ابن نواحہ کے ‘ عبداللہ بن مسعود ؓ نے اس سے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ آپ ﷺ نے ( تجھ سے ) کہا تھا : ” اگر تو سفیر نہ ہوتا تو میں تیری گردن اڑا دیتا ۔ “ اور آج تو سفیر یا قاصد نہیں ہے ۔ چنانچہ انہوں نے قرظہ بن کعب ؓ کو حکم دیا تو انہوں نے اس کو بازار میں ( سر عام ) قتل کر دیا ۔ پھر فرمایا جو ابن نواحہ کو مقتول دیکھنا چاہتا ہے وہ اسے بازار میں دیکھ لے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۹۱۹۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۳۸۴)، سنن الدارمی/السیر ۶۰ (۲۵۴۵)