You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ لِكَعْبِ بْنِ الْأَشْرَفِ, فَإِنَّهُ قَدْ آذَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ؟<. فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ فَقَالَ: أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَتُحِبُّ أَنْ أَقْتُلَهُ؟ قَالَ: >نَعَمْ<، قَالَ: فَأْذَنْ لِي أَنْ أَقُولَ شَيْئًا! قَالَ: >نَعَمْ قُلْ<، فَأَتَاهُ، فَقَالَ: إِنَّ هَذَا الرَّجُلَ قَدْ سَأَلَنَا الصَّدَقَةَ، وَقَدْ عَنَّانَا! قَالَ: وَأَيْضًا لَتَمَلُّنَّهُ! قَالَ: اتَّبَعْنَاهُ، فَنَحْنُ نَكْرَهُ أَنْ نَدَعَهُ، حَتَّى نَنْظُرَ إِلَى أَيِّ شَيْءٍ يَصِيرُ أَمْرُهُ، وَقَدْ أَرَدْنَا أَنْ تُسْلِفَنَا وَسْقًا أَوْ وَسْقَيْنِ، قَالَ كَعْبٌ: أَيَّ شَيْءٍ تَرْهَنُونِي؟ قَالَ: وَمَا تُرِيدُ مِنَّا؟ قَالَ: نِسَاءَكُمْ، قَالُوا: سُبْحَانَ اللَّهِ! أَنْتَ أَجْمَلُ الْعَرَبِ، نَرْهَنُكَ نِسَاءَنَا فَيَكُونُ ذَلِكَ عَارًا عَلَيْنَا؟ قَالَ: فَتَرْهَنُونِي أَوْلَادَكُمْ! قَالُوا: سُبْحَانَ اللَّهِ! يُسَبُّ ابْنُ أَحَدِنَا فَيُقَالُ رُهِنْتَ بِوَسْقٍ أَوْ وَسْقَيْنِ قَالُوا نَرْهَنُكَ اللَّأْمَةَ يُرِيدُ: السِّلَاحَ-، قَالَ: نَعَمْ، فَلَمَّا أَتَاهُ, نَادَاهُ، فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَهُوَ مُتَطَيِّبٌ يَنْضَحُ رَأْسُهُ، فَلَمَّا أَنْ جَلَسَ إِلَيْهِ- وَقَدْ كَانَ جَاءَ مَعَهُ بِنَفَرٍ ثَلَاثَةٍ أَوْ أَرْبَعَةٍ-، فَذَكَرُوا لَهُ، قَالَ: عِنْدِي فُلَانَةُ وَهِيَ أَعْطَرُ نِسَاءِ النَّاسِ، قَالَ: تَأْذَنُ لِي فَأَشُمَّ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِي رَأْسِهِ فَشَمَّهُ، قَالَ: أَعُودُ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِي رَأْسِهِ، فَلَمَّا اسْتَمْكَنَ مِنْهُ, قَالَ: دُونَكُمْ! فَضَرَبُوهُ حَتَّى قَتَلُوهُ
Jabir reported: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Who will pursue Kaab bin Al-Ashraf, for he has caused trouble to Allah and His Messenger? Muhammad bin Maslamah stood up and said: I (shall do), Messenger of Allah. Do you want that I should kill him? He said: Yes. He said: So permit me to say something (against you). He said: Yes say. He then came to him (Kaab bin al-Ashraf) and said to him: This man has asked us for sadaqah (alms) and has put us into trouble. He (Kaab) said: You will be more grieved. He (Muhammad bin Maslamah) said: We have followed him and we do not like to forsake him until we see what will be the consequences of his matter. We wished if you could lend us one or two wasqs. Kaab said: What will you mortgage with me? He asked: what do you want from us? He replied: your Women. They said: Glory be to Allah: You are the most beautiful of the Arabs. If we mortgage our women with you, that will be a disgrace for us. He said “The mortgage your children. ” They said “Glory be to Allaah, a son of us may abuse saying “You were mortgaged for one or two wasqs. ” They said “We shall mortgage or coat of mail with you. By this he meant arms”. He said “Yes, when he came to him, he called him and he came out while he used perfume and his head was spreading fragrance. When he at with him and he came there accompanied by three or four persons who mentioned his perfume. He said “I have such and such woman with me. She is most fragrant of the women among the people. He (Muhammad bin Maslamah) asked “Do you permit me so that I may smell? He said “Yes. He then entered his hand through his hair and smell it. ” He said “May I repeat?” He said “Yes. He again entered his hand through his hair. When he got his complete control, he said “Take him. So he struck him until they killed him. ”
سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کون ہے جو کعب بن اشرف کی خبر لے ؟ بلاشبہ اس نے اللہ اور اس کے رسول کو اذیت دی ہے ۔ “ پس محمد بن مسلمہ کھڑے ہوئے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! میں حاضر ہوں ۔ کیا آپ ﷺ چاہتے ہیں کہ میں اسے قتل کر ڈالوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہاں ! “ انہوں نے کہا : مجھے اجازت دیجئیے کہ میں اس کے سامنے کوئی بات بنا سکوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہاں ! تم کہہ سکتے ہو ۔ “ چنانچہ محمد بن مسلمہ ؓ اس کے پاس گئے اور کہا : اس آدمی نے ہم سے صدقات طلب کئے ہیں اور ہمیں بہت تنگ کر رکھا ہے ۔ اس نے کہا : ابھی تم اس شخص سے اور بھی اکتا جاؤ گے ۔ ابن مسلمہ ؓ نے کہا : چونکہ ہم اس کی پیروی اختیار کر چکے ہیں اس لیے فوراً اسے چھوڑ دینا مناسب نہیں ہے حتیٰ کہ دیکھ لیں کہ اس کا انجام کیا ہوتا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ تم ہمیں ایک دو وسق ( غلہ وغیرہ ) دے دو ۔ کعب نے کہا : بطور رہن کیا چیز دو گے ؟ انہوں نے کہا : تم ہم سے کیا چاہتے ہو ۔ اس نے کہا : اپنی عورتیں دے دو ۔ انہوں نے کہا : سبحان اللہ !تم عرب کے حسین ترین شخص ہو ‘ ہم تمہیں اپنی عورتیں بطور رہن دے دیں ‘ تو یہ ہمارے لیے بہت بڑی عار ہو گی ۔ وہ بولا : چلو اپنی اولادیں دے دو ۔ انہوں نے کہا : سبحان اللہ ! ( ساری زندگی ) ہمارے بچے کو یہ گالی دی جاتی رہے گی کہ تمہیں تو ایک یا دو وسق کے بدلے میں رہن رکھا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا : ہاں ہم اپنا اسلحہ بطور رہن دے سکتے ہیں ۔ تو وہ بولا ہاں ٹھیک ہے ۔ چنانچہ وہ لوگ جب اس کے پاس آئے تو ابن مسلمہ ؓ نے اس کو آواز دی ‘ وہ باہر آیا ‘ اس نے خوشبو لگا رکھی تھی اور اس کا سر خوشبو سے مہک رہا تھا ۔ پس جب وہ اس کے پاس بیٹھ گیا ۔ اور محمد بن مسلمہ اپنے ساتھ تین یا چار ساتھیوں کو بھی لائے تھے ۔ سب نے اس سے خوشبو کا تذکرہ کیا ۔ وہ کہنے لگا : میرے ہاں فلاں عورت ہے جو بہترین خوشبو والی عورت ہے ۔ ابن مسلمہ نے کہا : اگر اجازت دو تو میں سونگھ لوں ۔ اس نے کہا : ہاں ہاں ۔ پس انہوں نے اپنا ہاتھ اس کے سر میں کیا اور اسے سونگھا ۔ انہوں نے کہا : ذرا ایک بار پھر ۔ اس نے کہا : ہاں ہاں ۔ تو انہوں نے اپنا ہاتھ اس کے سر میں ڈالا اور اس کے بالوں کو خوب جکڑ لیا اور اپنے ساتھیوں سے کہا : لو اپنا کام کرو ‘ تو انہوں نے اس کو مارا حتیٰ کہ قتل کر ڈالا ۔