You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ؟!<، فَأَتَاهَا فَحَرَّقَهَا، ثُمَّ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ أَحْمَسَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ، يُكْنَى: أَبَا أَرْطَاةَ
Jarir (bin Abd Allaah) said “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to me “Why do you not give me rest from Dhu Al Khulasah? He went there and burned it. He then sent a man from Ahmas to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم to give him good tidings. His surname was Artah.
سیدنا جریر ( جریر بن عبداللہ البجلی ؓ ) سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا ” کیا تم مجھے ذی خلصہ سے راحت نہیں پہنچا سکتے ؟ “ چنانچہ وہ اس کے پاس آئے اور اس کو جلا ڈالا ، پھر قبیلہ احمس کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی طرف بھیجا ‘ جو آپ کے پاس خوشخبری لے کر گیا ۔ اس کی کنیت ابوارطاۃ تھی ۔
وضاحت: ۱؎ : ایک گھر تھا جس میں دوس اور خثعم کے بت رہتے تھے، اور بعضوں نے کہا خود بت کا نام تھا۔ ۲؎ : تم مجھے ذوالخلصہ سے آرام نہیں پہنچاؤ گے کا مطلب ہے کہ کیا تم اسے برباد نہیں کروگے کہ خس کم جہاں پاک۔