You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ, قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ: دَفَّ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ حَضْرَةَ الْأَضْحَى فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، >ادَّخِرُوا الثُّلُثَ، وَتَصَدَّقُوا بِمَا بَقِيَ قَالَتْ: فَلَمَّا كَانَ بَعْدُ ذَلِكَ، قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَقَدْ كَانَ النَّاسُ يَنْتَفِعُونَ مِنْ ضَحَايَاهُمْ، وَيَجْمُلُونَ مِنْهَا الْوَدَكَ، وَيَتَّخِذُونَ مِنْهَا الْأَسْقِيَةَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَمَا ذَاكَ<- أَوْ كَمَا قَالَ-، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! نَهَيْتَ عَنْ إِمْسَاكِ لُحُومِ الضَّحَايَا بَعْدَ ثَلَاثٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّمَا نَهَيْتُكُمْ مِنْ أَجْلِ الدَّافَّةِ الَّتِي دَفَّتْ عَلَيْكُمْ، فَكُلُوا، وَتَصَدَّقُوا، وَادَّخِرُوا
Narrated Aishah: Some people of desert came at the time of sacrifice in the time of Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Store up for three days and give the rest as sadaqah (alms). After than the people said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم: Messenger of Allah, the people used to benefit from their sacrifices, take and dissolve fat from them, and make water-bags (from their skins). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: What is that ? or whatever he said: They said: Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, you have prohibited to preserve the meat of sacrifice after three days. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: I prohibited you due to a body of people who came to you. Now eat, give it as sadaqah (alms), and store up.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ( ایک بار ) عید الاضحی کے موقع پر دیہاتوں کے لوگ بہت زیادہ آ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اپنی قربانیوں میں سے تین رات کے لیے رکھ لو اور باقی صدقہ کر دو ۔ ” بیان کرتی ہیں کہ پھر اس کے بعد کا موقع آیا تو رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا : اے اللہ کے رسول ! لوگ ( پہلے ) اپنی قربانیوں سے فائدہ اٹھاتے تھے ‘ ان کی چربی جمع کر لیتے تھے اور ان ( کی کھالوں ) سے مشکیزے بنا لیتے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تو ( اب ) کیا ہوا ؟ “ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے قربانی کا گوشت تین رات سے زیادہ رکھنے سے منع فر دیا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” میں نے تمہیں اس وجہ سے روکا تھا کہ تمہارے پاس دیہاتی لوگ بہت زیادہ آ گئے تھے ۔ سو تم کھاؤ ‘ صدقہ کرو اور رکھ بھی لو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأضاحي ۵ (۱۹۷۱)، سنن النسائی/الضحایا ۳۶ (۴۴۳۶)، (تحفة الأشراف: ۱۶۱۶۵، ۱۷۹۰۱)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأضاحي ۱۴ (۱۵۱۱)، سنن ابن ماجہ/الأضاحي ۱۶ (۳۱۶۰)، موطا امام مالک/الضحایا ۴ (۷)، مسند احمد (۶/۵۱)