You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَالْحَسَنُ بْنُ عِيسَى مَوْلَى ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ زَادَ ابْنُ عِيسَى وَأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَا: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرِيطَةِ الشَّيْطَانِ. زَادَ ابْنُ عِيسَى فِي حَدِيثِهِ: وَهِيَ الَّتِي تُذْبَحُ فَيُقْطَعُ الْجِلْدُ، وَلَا تُفْرَى الْأَوْدَاجُ، ثُمَّ تُتْرَكُ حَتَّى تَمُوتَ.
Narrated Abdullah ibn Abbas: Ibn Isa added: (Ibn Abbas) and Abu Hurairah said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم forbade the devil's sacrifice. Abu Isa added in his version: This refers to the slaughtered animal whose skin cut off, and is then left to die without its jugular veins being severed.
سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے شیطان کے ذبیحہ سے منع فرمایا ہے ۔ امام ابن عیسیٰ نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ نقل کیا ہے ( شیطان کے ذبیحہ سے مراد یہ ہے کہ ) ذبیحہ کی کھال کاٹ دی جائے مگر رگیں نہ کاٹی جائیں اور پھر اسے یونہی چھوڑ دیا جائے حتیٰ کہ مر جائے ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : عمرو بن عبداللہ کو عمرو برق کہا جاتا ہے ، عکرمہ اس کے والد کے ہاں یمن میں مہمان ٹھہرے تھے ۔ اور معمر جب اس سے روایت کرتے ہیں تو وہ عمرو بن عبداللہ کہتے ہیں اور جب اہل یمن روایت کرتے ہیں تو اس کا نام ذکر نہیں کرتے ۔
وضاحت: ۱؎ : «شریط» کے معنی نشتر مارنے کے ہیں، یہ «شریط» حجامت سے ماخوذ ہے، اسی وجہ سے اسے «شریط» کہا گیا ہے، اور شیطان کی طرف اس کی نسبت اس وجہ سے کی گئی ہے کہ شیطان ہی اسے اس عمل پر اکساتا ہے ، اس میں جانور کو تکلیف ہوتی ہے، خون جلدی نہیں نکلتا اور اس کی جان تڑپ تڑپ کر نکلتی ہے۔