You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ح، وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ بِشْرِ بْنِ الْمُفَضَّلِ الْمَعْنَى، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، قَالَ: قَالَ نُبَيْشَةُ، نَادَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ، فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: >اذْبَحُوا لِلَّهِ فِي أَيِّ شَهْرٍ كَانَ، وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، وَأَطْعِمُوا قَالَ إِنَّا كُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ! فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: >فِي كُلِّ سَائِمَةٍ فَرَعٌ تَغْذُوهُ مَاشِيَتَكَ، حَتَّى إِذَا اسْتَحْمَلَ- قَالَ نَصْرٌ: اسْتَحْمَلَ لِلْحَجِيجِ- ذَبَحْتَهُ، فَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ- قَالَ خَالِدٌ: أَحْسَبَهُ قَالَ: عَلَى ابْنِ السَّبِيلِ-, فَإِنَّ ذَلِكَ خَيْرٌ<.قَالَ خَالِدٌ: قُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ: كَمِ السَّائِمَةُ؟ قَالَ: مِائَةٌ.
Narrated Nubayshah: A man called the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم: We used to sacrifice Atirah in pre-Islamic days during Rajab; so what do you command us? He said: Sacrifice for the sake of Allah in any month whatever; obey Allah, Most High, and feed (the people). He said: We used to sacrifice a Fara in pre-Islamic days, so what do you command us? He said: On every pasturing animal there is a Fara which is fed by your cattle till it becomes strong and capable of carrying load. The narrator Nasr said (in his version): When it becomes capable of carrying load of the pilgrims, you may slaughter it and give its meat as charity (sadaqah). The narrator Khalid's version says: You (may give it) to the travellers, for it is better. Khalid said: I asked Abu Qilabah: How many pasturing animals? He replied: One hundred.
سیدنا نبیثہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کو پکار کر کہا : ہم جاہلیت میں رجب کے مہینے میں قربانی کیا کرتے تھے ۔ ( عتیرہ ) تو آپ ہمیں کیا ارشاد فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اللہ کے لیے ذبح کرو جس مہینے میں بھی ہو ، اللہ عزوجل کے لیے نیکی کرو اور کھلایا کرو ۔ “ اس آدمی نے کہا کہ ہم جاہلیت میں «فرع» بھی کرتے تھے ، تو آپ ہمیں کیا فرماتے ہیں ؟ فرمایا ” تمام چرنے والے جانوروں میں ایک فرع ہے ( ذبیحہ ہے ) یہ نومولود بچہ جسے کہ تیرے دوسرے جانور غذا دیتے ہیں حتیٰ کہ جب وہ بوجھ اٹھانے کے قابل ہو جائے ۔ “ نصر بن علی نے کہا : ” جب وہ حاجیوں کو اٹھانے کے قابل ہو جائے تو ، تو اسے ذبح کر اور اس کا گوشت صدقہ کر ۔ “ خالد حذاء کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ ( استاذ ابوقلابہ نے ) یوں کہا : ” مسافروں پر صدقہ کر بلاشبہ یہ خیر کا عمل ہے ۔ “ خالد حذاء کہتے ہیں : میں نے استاذ ابوقلابہ سے پوچھا کہ «سائمة» ( چرنے والے ) جانوروں کی تعداد کیا ہوتی ہے ؟ انہوں نے کہا : ایک سو ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الفرع والعتیرة ۱ (۴۲۳۳)، سنن ابن ماجہ/الذبائح ۲ (۳۱۳۷)، (تحفة الأشراف: ۱۱۵۸۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۷۵، ۷۶)