You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >كُلُّ غُلَامٍ رَهِينَةٌ بِعَقِيقَتِهِ، تُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ السَّابِعِ، وَيُحْلَقُ رَأْسُهُ، وَيُدَمَّى<.فَكَانَ قَتَادَةُ إِذَا سُئِلَ عَنِ الدَّمِ، كَيْفَ يُصْنَعُ بِهِ؟ قَالَ: إِذَا ذَبَحْتَ الْعَقِيقَةَ أَخَذْتَ مِنْهَا صُوفَةً، وَاسْتَقْبَلْتَ بِهِ أَوْدَاجَهَا، ثُمَّ تُوضَعُ عَلَى يَافُوخِ الصَّبِيِّ، حَتَّى يَسِيلَ عَلَى رَأْسِهِ مِثْلَ الْخَيْطِ، ثُمَّ يُغْسَلُ رَأْسُهُ بَعْدُ وَيُحْلَقُ.قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا وَهْمٌ مِنْ هَمَّامٍ: >وَيُدَمَّى<.قَالَ أَبو دَاود: خُولِفَ هَمَّامٌ فِي هَذَا الْكَلَامِ وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ هَمَّامٍ وَإِنَّمَا قَالُوا يُسَمَّى فَقَالَ هَمَّامٌ يُدَمَّى.قَالَ أَبو دَاود: وَلَيْسَ يُؤْخَذُ بِهَذَا.
Narrated Samurah ibn Jundub: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: A boy is in pledge for his Aqiqah. Sacrifice is made for him on the seventh day, his head is shaved and is smeared with blood. When Qatadah was asked about smearing with blood, how that should be done, he said: When you cut the head (i. e. throat) of the animal (meant for Aqiqah), you may take a few hair of it, place them on its veins, and then place them in the middle of the head of the infant, so that the blood flows on the hair (of the infant) like a threat. Then its head may be washed and shaved off. Abu Dawud said: In narrating the word is smeared with blood (yudamma) there is a misunderstanding on the part of Hammam. Abu Dawud said: Hammam has been opposed in narrating the words is smeared with blood . This is misunderstanding of Hammam. They narrated he word he is given a name (yusamma) and Hammam narrated it is smeared with blood (yudamma). Abu Dawud said: This tradition is not followed.
سیدنا سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہر بچہ اپنے عقیقے کے ساتھ گروی ہوتا ہے ۔ ( لہٰذا ) ساتویں دن اس کی طرف سے جانور ذبح کیا جائے ، سر منڈایا جائے اور اس پر خون لگایا جائے ۔ “ قتادہ ؓ سے جب یہ پوچھا جاتا کہ خون کس طرح لگایا جائے تو کہتے : جب جانور ذبح کیا جا رہا ہو تو اس کے چند بال لے کر اس کی ( کٹنے والی ) رگوں کے آگے کر دو اور بچے کی چندیا پر رکھ دیے جائیں حتیٰ کہ وہ ( تازہ تازہ خون ) اس کے سر پر دھاگے کی مانند بہنے لگے ۔ پھر اس کا سر دھویا جائے اور بال مونڈ دیے جائیں ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ «ويدمى» خون لگانے والی بات ہمام کا وہم ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس جملے میں ہمام کی مخالفت کی گئی ہے ۔ دیگر لوگ «ويسمى» روایت کرتے ہیں ( بچے کا نام رکھا جائے ) مگر ہمام نے اس لفظ کو «يدمى» کہہ دیا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : یہ قابل عمل بھی نہیں ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : بریدہ رضی اللہ عنہ کی آنے والی حدیث نمبر (۲۸۴۳) اس حدیث کے لئے ناسخ ہے ، لہٰذا عقیقہ کا خون بچے کے سر پر نہیں لگایا جائے گا۔