You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ أُرَاهُ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعَقِيقَةِ فَقَالَ لَا يُحِبُّ اللَّهُ الْعُقُوقَ كَأَنَّهُ كَرِهَ الِاسْمَ وَقَالَ مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ فَأَحَبَّ أَنْ يَنْسُكَ عَنْهُ فَلْيَنْسُكْ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُكَافِئَتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ وَسُئِلَ عَنْ الْفَرَعِ قَالَ وَالْفَرَعُ حَقٌّ وَأَنْ تَتْرُكُوهُ حَتَّى يَكُونَ بَكْرًا شُغْزُبًّا ابْنَ مَخَاضٍ أَوْ ابْنَ لَبُونٍ فَتُعْطِيَهُ أَرْمَلَةً أَوْ تَحْمِلَ عَلَيْهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذْبَحَهُ فَيَلْزَقَ لَحْمُهُ بِوَبَرِهِ وَتَكْفَأَ إِنَاءَكَ وَتُولِهُ نَاقَتَكَ
Narrated Amr bin Suhaib: On his father's authority, said that his grandfather that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was asked about the aqiqah. He replied: Allah does not like the breaking of ties (uquq), as though he disliked the name. And he said: If anyone has a child born to him and wishes to offer a sacrifice on its behalf, he may offer two resembling sheep for a boy and one for a girl. And he was asked about Fara. He replied: Fara is right. If you leave it (i. e. let it grow till it becomes a healthy camel of one year or two years, then you give it to a widow or give it in the path of Allah for using it as a riding beast, it is better than slaughtering it at the age when its meat is stuck to its hair, and you turn over your milking vessel and annoy your she-camel.
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور میرا خیال ہے کہ وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا : نبی کریم ﷺ سے عقیقہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : ” اللہ ذوالجلال «عقوق» کو پسند نہیں فرماتا ، گویا آپ نے ( عقیقہ کا ) نام پسند نہیں فرمایا ۔ ( کیونکہ عقیقہ اور عقوق کا مادہ ایک ہے ) آپ نے فرمایا ” جس کے ہاں بچے کی ولادت ہو اور وہ اس کی طرف سے صدقہ اور قربانی کرنا چاہتا ہو تو کرے ، لڑکے کی طرف سے دو بکریاں برابر برابر ۔ اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ۔ “ آپ ﷺ سے «فرع» کے متعلق پوچھا گیا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا ” فرع بھی حق ہے اور چاہیئے کہ اس ( نوزائیدہ ) جانور کو چھوڑ دو ، حتیٰ کہ جب وہ ایک سال کا یا دو سال کا خوب تنومند ہو جائے تو کسی بیوہ کو دے دو یا جہاد فی سبیل اللہ میں ( سواری کے لیے ) دے دو ، یہ بہتر ہے اس سے کہ تم اسے ذبح کر ڈالو جبکہ اس کا گوشت اس کے بالوں ہی سے لگا ہوا ہو ، اور اپنے برتن کو تم اوندھا کر ڈالو اور اپنی اونٹنی کو بے قرار ار بے چین کر چھوڑو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/العقیقة ۱ (۴۲۱۷)، (تحفة الأشراف: ۱۹۱۶۹، ۸۷۰۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۸۲، ۱۸۳، ۱۹۴)