You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ فِي آخَرِينَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ بُدَيْلٍ يَعْنِي ابْنَ مَيْسَرَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْهَوْزَنِيِّ عَنْ الْمِقْدَامِ الْكِنْدِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَى بِكُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ فَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا أَوْ ضَيْعَةً فَإِلَيَّ وَمَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ وَأَنَا مَوْلَى مَنْ لَا مَوْلَى لَهُ أَرِثُ مَالَهُ وَأَفُكُّ عَانَهُ وَالْخَالُ مَوْلَى مَنْ لَا مَوْلَى لَهُ يَرِثُ مَالَهُ وَيَفُكُّ عَانَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الزُّبَيْدِيُّ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ عَائِذٍ عَنْ الْمِقْدَامِ وَرَوَاهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ رَاشِدٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمِقْدَامَ قَالَ أَبُو دَاوُد يَقُولُ الضَّيْعَةُ مَعْنَاهُ عِيَالٌ
Narrated Al-Miqdam al-Kindi: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: I am nearer to every believer than himself, so if anyone leaves a debt or a helpless family, I shall be responsible, but if anyone leaves property, it goes to his heirs. I am patron of him who has none, inheriting his property and freeing him from his liabilities. A maternal uncle is patron of him who has none, inheriting his property and freeing him from his liabilities. Abu Dawud said: da'iah means dependants or helpless family. Abu Dawud said: This tradition has been transmitted by al-Zubaidi from Rashid bin Saad from Ibn 'A'idh on the authority of al-Miqdam. It has also been transmitted by Muawiyah bin Salih from Rashid who said: I heard al-Miqdam (say).
سیدنا مقدام ( مقدام بن معد یکرب ) کندی ؓ بیان کرتے ہیں كه سول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں ہر مومن کے لیے اس کی اپنی ذات سے بھی قریب تر ہوں ‘ جو شخص قرض یا چھوٹی اولاد چھوڑ جائے تو وہ میرے ذمے ہے اور جو کوئی مال چھوڑ جائے تو وہ اس کے وارثوں کا ہے ‘ میں اس کا ولی ہوں جس کا کوئی ولی نہ ہو ‘ میں اس کے مال کا وارث بنوں گا اور اس کے قیدی چھڑاؤں گا ۔ اور ماموں اس کا وارث ہے جس کا اور کوئی وارث نہ ہو ‘ وہ اس کے مال کا وارث ہو گا اور اس کا قیدی چھڑائے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «الضيعة» کے معنی ہیں عیال ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس روایت کو زبیدی نے «عن راشد بن سعد ، عن ابن عائذ ، عن المقدام» کی سند سے روایت کیا ۔ اور معاویہ بن صالح نے بواسطہ راشد اسے روایت کیا تو ( «عن» کے بجائے ) «سمعت المقدام» یعنی میں نے مقدام سے سنا ہے ‘ کہا ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں ہر مومن کے لیے اس کی اپنی ذات سے بھی قریب تر ہوں ‘ جو شخص قرض یا چھوٹی اولاد چھوڑ جائے تو وہ میرے ذمے ہے اور جو کوئی مال چھوڑ جائے تو وہ اس کے وارثوں کا ہے ‘ میں اس کا ولی ہوں جس کا کوئی ولی نہ ہو ‘ میں اس کے مال کا وارث بنوں گا اور اس کے قیدی چھڑاؤں گا ۔ اور ماموں اس کا وارث ہے جس کا اور کوئی وارث نہ ہو ‘ وہ اس کے مال کا وارث ہو گا اور اس کا قیدی چھڑائے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «الضيعة» کے معنی ہیں عیال ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس روایت کو زبیدی نے «عن راشد بن سعد ، عن ابن عائذ ، عن المقدام» کی سند سے روایت کیا ۔ اور معاویہ بن صالح نے بواسطہ راشد اسے روایت کیا تو ( «عن» کے بجائے ) «سمعت المقدام» یعنی میں نے مقدام سے سنا ہے ‘ کہا ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں ہر مومن کے لیے اس کی اپنی ذات سے بھی قریب تر ہوں ‘ جو شخص قرض یا چھوٹی اولاد چھوڑ جائے تو وہ میرے ذمے ہے اور جو کوئی مال چھوڑ جائے تو وہ اس کے وارثوں کا ہے ‘ میں اس کا ولی ہوں جس کا کوئی ولی نہ ہو ‘ میں اس کے مال کا وارث بنوں گا اور اس کے قیدی چھڑاؤں گا ۔ اور ماموں اس کا وارث ہے جس کا اور کوئی وارث نہ ہو ‘ وہ اس کے مال کا وارث ہو گا اور اس کا قیدی چھڑائے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «الضيعة» کے معنی ہیں عیال ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس روایت کو زبیدی نے «عن راشد بن سعد ، عن ابن عائذ ، عن المقدام» کی سند سے روایت کیا ۔ اور معاویہ بن صالح نے بواسطہ راشد اسے روایت کیا تو ( «عن» کے بجائے ) «سمعت المقدام» یعنی میں نے مقدام سے سنا ہے ‘ کہا ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں ہر مومن کے لیے اس کی اپنی ذات سے بھی قریب تر ہوں ‘ جو شخص قرض یا چھوٹی اولاد چھوڑ جائے تو وہ میرے ذمے ہے اور جو کوئی مال چھوڑ جائے تو وہ اس کے وارثوں کا ہے ‘ میں اس کا ولی ہوں جس کا کوئی ولی نہ ہو ‘ میں اس کے مال کا وارث بنوں گا اور اس کے قیدی چھڑاؤں گا ۔ اور ماموں اس کا وارث ہے جس کا اور کوئی وارث نہ ہو ‘ وہ اس کے مال کا وارث ہو گا اور اس کا قیدی چھڑائے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «الضيعة» کے معنی ہیں عیال ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : اس روایت کو زبیدی نے «عن راشد بن سعد ، عن ابن عائذ ، عن المقدام» کی سند سے روایت کیا ۔ اور معاویہ بن صالح نے بواسطہ راشد اسے روایت کیا تو ( «عن» کے بجائے ) «سمعت المقدام» یعنی میں نے مقدام سے سنا ہے ‘ کہا ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: ۱۱۵۶۹)