You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ يَحْيَى الْمَعْنَى قَالَ أَحْمَدُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ قَالَ كُنْتُ أَقْرَأُ عَلَى أُمِّ سَعْدٍ بِنْتِ الرَّبِيعِ وَكَانَتْ يَتِيمَةً فِي حِجْرِ أَبِي بَكْرٍ فَقَرَأْتُ وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ فَقَالَتْ لَا تَقْرَأْ وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ إِنَّمَا نَزَلَتْ فِي أَبِي بَكْرٍ وَابْنِهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حِينَ أَبَى الْإِسْلَامَ فَحَلَفَ أَبُو بَكْرٍ أَلَّا يُوَرِّثَهُ فَلَمَّا أَسْلَمَ أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى نَبِيَّهُ عَلَيْهِ السَّلَام أَنْ يُؤْتِيَهُ نَصِيبَهُ زَادَ عَبْدُ الْعَزِيزِ فَمَا أَسْلَمَ حَتَّى حُمِلَ عَلَى الْإِسْلَامِ بِالسَّيْفِ قَالَ أَبُو دَاوُد مَنْ قَالَ عَقَدَتْ جَعَلَهُ حِلْفًا وَمَنْ قَالَ عَاقَدَتْ جَعَلَهُ حَالِفًا قَالَ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ طَلْحَةَ عَاقَدَتْ
Narrated Dawud bin al-Husain: I used to learn the reading of the Quran from Umm Saad, daughter of al-Rabi. She was an orphan in the guardianship of Abu Bakr. I read the Quranic verse To those also to whom your right hand was pledged. She said: Do not read the verse; To those also to whom your right hand was pledged. This was revealed about Abu Bakr and his son Abdur-Rahman when he refused to accept Islam. Abu Bakr took an oath that he would not give him a share from inheritance. When he embraced Islam Allah Most High commanded His Prophet صلی اللہ علیہ وسلم to give him the share. The narrator Abd al-Aziz added: He did not accept Islam until he was urged on Islam by sword. Abu Dawud said: He who narrated the word 'aqadat means a pact ; and he who narrated the word 'aaqadat means the party who made a pact. The correct is the tradition of Talhah ('aaqadat).
جناب داود بن حصین بیان کرتے ہیں کہ میں ام سعد بنت ربیع کے ہاں پڑھا کرتا تھا جب کہ وہ یتیم تھیں اور سیدنا ابوبکر ؓ کی زیر تربیت تھیں ، تو میں نے یوں قرآت کی «والذين عاقدت أيمانكم» اس نے کہا : «والذين عاقدت أيمانكم» مت پڑھو ۔ ( بلکہ بات یہ ہے کہ ) یہ آیت ابوبکر ؓ اور ان کے بیٹے عبدالرحمٰن کے سلسلے میں نازل ہوئی تھی ‘ جبکہ اس نے اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ تو سیدنا ابوبکر ؓ نے قسم کھائی تھی کہ اسے اپنی وراثت نہیں دوں گا ۔ پھر جب اس نے اسلام قبول کر لیا تو اللہ کے نبی ﷺ نے اس کو حکم دیا کہ وہ اسے اس کا حصہ دیں ۔ عبدالعزیز ( بن یحییٰ ) نے مزید کہا : عبدالرحمٰن نے اس وقت تک اسلام قبول نہیں کیا جب تک کہ اسے تلوار کے زور پر مجبور نہیں کر دیا گیا ۔ ( جب اسلام بزور تلوار غالب آ گیا اور بہت سے لوگ اسلام لانے پر مجبور ہو گئے ) ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں «عقدت» کا مفہوم حلف یعنی قسم کھانے کے معنی میں ہو گا ۔ ( سیدنا ابوبکر ؓ نے قسم کھائی تھی کہ اپنے غیر مسلم بیٹے کو وراثت نہیں دیں گے ۔ ) اور جو «عاقدت» پڑھتے ہیں ان کے نزدیک معنی ” باہمی عہد و پیمان “ ہیں ۔ اور سابقہ حدیث طلحہ بن مصرف زیادہ صحیح ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : کیونکہ یہ منسوخ ہو گئی ہے یا کسی ایک شخص کے لئے مخصوص تھی، نہ پڑھنے سے مراد یہ ہے کہ اس پر عمل نہ کرو۔