You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا مَرْيَمَ الْأَزْدِيَّ أَخْبَرَهُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى مُعَاوِيَةَ فَقَالَ مَا أَنْعَمَنَا بِكَ أَبَا فُلَانٍ وَهِيَ كَلِمَةٌ تَقُولُهَا الْعَرَبُ فَقُلْتُ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ أُخْبِرُكَ بِهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ وَلَّاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ شَيْئًا مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ فَاحْتَجَبَ دُونَ حَاجَتِهِمْ وَخَلَّتِهِمْ وَفَقْرِهِمْ احْتَجَبَ اللَّهُ عَنْهُ دُونَ حَاجَتِهِ وَخَلَّتِهِ وَفَقْرِهِ قَالَ فَجَعَلَ رَجُلًا عَلَى حَوَائِجِ النَّاسِ
Narrated Abu Maryam al-Azdi: When I entered upon Muawiyah, he said: How good your visit is to us, O father of so-and-so. (This is an idiom used by the Arabs on such occasions). I said: I tell you a tradition which I heard (from the Prophet). I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: If Allah puts anyone in the position of authority over the affairs of the Muslims, and he secludes himself (from them), not fulfilling their needs, wants, and poverty, Allah will keep Himself away from him, not fulfilling his need, want and poverty. He said: He (Muawiyah) appointed a man to fulfil the needs of the people.
جناب ابومریم ازدی بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا معاویہ ؓ سے ملنے گیا ( جب کہ وہ شام میں حکمران تھے ) تو انہوں نے کہا : اے ابوفلاں ! کیا خوب آئے ہو ( یعنی ہمیں تمہارے آنے سے خوشی ہوئی ہے ) اور یہ جملہ « أنعمنا بك» عرب لوگ بطور استقبال و خوش آمدید بولا کرتے ہیں ۔ میں نے عرض کیا : ایک حدیث ہے جو میں آپ کو بتانے آیا ہوں ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے ” اللہ تعالیٰ نے جس کسی کو مسلمانوں کے کسی معاملے کا والی اور ذمہ دار بنا دیا ہو ، پھر وہ ان کی ضروریات ، حاجت مندی اور فقیری میں ان سے ملنے سے گریز کرے ( حجاب میں رہے ) تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے حجاب فر لے گا ، جب کہ وہ ضرورت مند ہو گا ، محتاج ہو گا اور فقیر ہو گا ۔ “ چنانچہ انہوں نے ایک آدمی مقرر کر دیا جو لوگوں کی ضروریات اور حاجات ان تک پہنچاتا تھا ۔