You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْبَرِيدِ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام يَقُولُ اجْتَمَعْتُ أَنَا وَالْعَبَّاسُ وَفَاطِمَةُ وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ رَأَيْتَ أَنْ تُوَلِّيَنِي حَقَّنَا مِنْ هَذَا الْخُمُسِ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَأَقْسِمْهُ حَيَاتَكَ كَيْ لَا يُنَازِعَنِي أَحَدٌ بَعْدَكَ فَافْعَلْ قَالَ فَفَعَلَ ذَلِكَ قَالَ فَقَسَمْتُهُ حَيَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ وَلَّانِيهِ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَتَّى إِذَا كَانَتْ آخِرُ سَنَةٍ مِنْ سِنِي عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَإِنَّهُ أَتَاهُ مَالٌ كَثِيرٌ فَعَزَلَ حَقَّنَا ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقُلْتُ بِنَا عَنْهُ الْعَامَ غِنًى وَبِالْمُسْلِمِينَ إِلَيْهِ حَاجَةٌ فَارْدُدْهُ عَلَيْهِمْ فَرَدَّهُ عَلَيْهِمْ ثُمَّ لَمْ يَدْعُنِي إِلَيْهِ أَحَدٌ بَعْدَ عُمَرَ فَلَقِيتُ الْعَبَّاسَ بَعْدَمَا خَرَجْتُ مِنْ عِنْدِ عُمَرَ فَقَالَ يَا عَلِيُّ حَرَمْتَنَا الْغَدَاةَ شَيْئًا لَا يُرَدُّ عَلَيْنَا أَبَدًا وَكَانَ رَجُلًا دَاهِيًا
Narrated Ali ibn Abu Talib: I, al-Abbas, Fatimah and Zayd ibn Harithah gathered with the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and I said: Messenger of Allah, if you think to assign us our right (portion) in this fifth ( of the booty) as mentioned in the Book of Allah, and this I may divide during your lifetime so that no one may dispute me after you, then do it. He said: He did that. He said: I divided it during the lifetime of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. Abu Bakr then assigned it to me. During the last days of the caliphate of Umar a good deal of property came to him and took out our portion. I said to him: We are well to do this year; but the Muslims are needy, so return it to them. He, therefore, returned it to them. No one called me after Umar. I met al-Abbas when I came out from Umar. He said: Ali, today you have deprived us of a thing that will never be returned to us. He was indeed a man of wisdom.
جناب عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ ؓ سے مروی ہے کہ میں نے سیدنا علی ؓ سے سنا وہ بیان کرتے تھے کہ میں ‘ عباس ‘ فاطمہ اور زید بن حارثہ ؓم نبی کریم ﷺ کے ہاں اکٹھے ہوئے ۔ میں نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! اگر آپ مناسب سمجھیں تو کتاب اﷲ کے مطابق جو خمس میں ہمارا حق ہے ‘ آپ اپنی زندگی میں مجھے اس کا والی بنا دیں تاکہ آپ کے بعد کوئی مجھ سے جھگڑا نہ کرے ۔ چنانچہ آپ نے ایسے ہی کر دیا ۔ پھر میں آپ کی حیات مبارکہ میں اسے تقسیم کرتا رہا ۔ پھر سیدنا ابوبکر ؓ نے مجھے اس کا والی بنایا ۔ حتی کہ جب سیدنا عمر ؓ کا آخری سال تھا تو ان کے پاس بہت سا مال آیا ‘ تو انہوں نے مجھے اس سے معزول کر دیا ۔ پھر انہوں نے مجھے بلا بھیجا ‘ تو میں نے عرض کیا : اب کے برس ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے جبکہ دیگر مسلمان اس کے حاجت مند ہیں ‘ آپ یہ انہیں دے دیں ۔ تو انہوں نے اسے مسلمانوں میں تقسیم کر دیا ۔ پھر سیدنا عمر ؓ بعد مجھے کسی نے اس کے لیے نہیں بلایا ۔ سیدنا عمر ؓ کے ہاں سے آنے کے بعد میں سیدنا عباس ؓ سے ملا تو انہوں نے کہا : اے علی ! آج تم نے ہمیں ایک حق سے محروم کر دیا ہے جو آئندہ کبھی ہمیں نہیں دیا جائے گا ۔ اور وہ بڑے دانا آدمی تھے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۰۲۱۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۸۴)