You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ سَعِيدٍ يَعْنِي الْجُرَيرِيَّ، عَنْ أَبِي الْوَرْدِ، عَنِ ابْنِ أَعْبُدَ، قَالَ: قَالَ لِي عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَلَا أُحَدِّثُكَ عَنِّي، وَعَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتْ مِنْ أَحَبِّ أَهْلِهِ إِلَيْهِ؟ قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: إِنَّهَا جَرَّتْ بِالرَّحَى حَتَّى أَثَّرَ فِي يَدِهَا، وَاسْتَقَتْ بِالْقِرْبَةِ حَتَّى أَثَّرَ فِي نَحْرِهَا، وَكَنَسَتِ الْبَيْتَ حَتَّى اغْبَرَّتْ ثِيَابُهَا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدَمٌ، فَقُلْتُ: لَوْ أَتَيْتِ أَبَاكِ فَسَأَلْتِيهِ خَادِمًا، فَأَتَتْهُ فَوَجَدَتْ عِنْدَهُ حُدَّاثًا فَرَجَعَتْ، فَأَتَاهَا مِنَ الْغَدِ، فَقَالَ: «مَا كَانَ حَاجَتُكِ؟» فَسَكَتَتْ، فَقُلْتُ: أَنَا أُحَدِّثُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، جَرَّتْ بِالرَّحَى حَتَّى أَثَّرَتْ فِي يَدِهَا، وَحَمَلَتْ بِالْقِرْبَةِ حَتَّى أَثَّرَتْ فِي نَحْرِهَا، فَلَمَّا أَنْ جَاءَكَ الْخَدَمُ أَمَرْتُهَا أَنْ تَأْتِيَكَ فَتَسْتَخْدِمَكَ خَادِمًا يَقِيهَا حَرَّ مَا هِيَ فِيهِ، قَالَ: «اتَّقِي اللَّهَ يَا فَاطِمَةُ، وَأَدِّي فَرِيضَةَ رَبِّكِ، وَاعْمَلِي عَمَلَ أَهْلِكِ، فَإِذَا أَخَذْتِ مَضْجَعَكِ فَسَبِّحِي ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَاحْمَدِي ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَكَبِّرِي أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ، فَتِلْكَ مِائَةٌ، فَهِيَ خَيْرٌ لَكِ مِنْ خَادِمٍ» قَالَتْ: رَضِيتُ عَنِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَعَنْ رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،
Ibn A’bud said, Ali said to me “May I not narrate you about me and Fathimah daughter of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم? She was most favorite to him of his family. ” I said “Yes”. He said “She pulled the grinding stone with her hand so much that it affected her hand, she carried water in a water bag so much so that it affected the upper portion of her chest, she swept the house so much so that her clothes became dirty. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم acquired some slaves”. So I said “Would that you go to your father and ask him for a slave. She then came to him and found some people with him talking to him. She therefore returned. Next day she came again. He asked (her), what was your need? But she kept silence. So I said, I inform you, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. She pulled grinding stone so much that it affected her hand, she carried water bag so much so that it affected the upper portion of her chest. When the slaves were brought to you I asked her to come to you and to ask you for a slave to save her from the exertion she is suffering. ” He said “Fear Allaah, Fathimah and perform the duty of your Lord and do the work of your family. ” When you go to bed say “Glory be to Allaah” thirty three times, “Praise be to Allaah” thirty three times, “Allaah is Most Great” thirty four times. This is hundred times. That will be better for you than a servant. She said “I am pleased with Allaah, Most High and with his Messenger صلی اللہ علیہ وسلم. ”
ابن اعبد سے روایت ہے کہ سیدنا علی ؓ نے مجھ سے کہا : کیا میں تمہیں اپنی اور سیدہ فاطمہ ؓا دختر رسول ﷺ کی بات نہ بتاؤں اور سیدہ فاطمہ ؓا سے رسول اﷲ ﷺ کو اپنے اہل میں سب سے زیادہ پیار تھا ۔ میں نے کہا : ہاں بتائیے ۔ تو انہوں نے کہا : سیدہ فاطمہ ؓا چکی چلاتی تھیں حتیٰ کہ ہاتھوں پر نشان پڑ گئے ‘ پانی کی مشک بھر کر لاتی تھیں حتیٰ کہ ان کے سینے پر نشان پڑ گئے ‘ گھر میں جھاڑو دیتیں تو کپڑے خراب ہو جاتے ۔ پھر نبی کریم ﷺ کے پاس لونڈیاں اور غلام آئے ۔ میں نے ان سے کہا : اگر آپ اپنے والد کے پاس جا کر کسی خادم کے متعلق کہیں ( تو آپ کو سہولت مل جائے گی ۔ ) چنانچہ وہ آئیں اور دیکھا کہ کئی باتیں کرنے والے آپ کے پاس بیٹھے ہیں ‘ اس پر آپ واپس آ گئیں ۔ رسول اﷲ ﷺ اگلے دن ان کے پاس آئے اور دریافت فرمایا ” کیا کام تھا ؟ تو وہ خاموش رہیں ۔ میں نے عرض کیا : اے اﷲ کے رسول ! میں بتائے دیتا ہوں ۔ یہ چکی چلاتی ہیں تو ان کے ہاتھوں پر نشان پڑ گئے ہیں ۔ پانی کی مشک اٹھا کر لاتی ہیں تو اس سے سینے پر نشان پڑ گئے ہیں ۔ اور اب آپ کے پاس لونڈیاں غلام آئے ہیں تو میں نے ان سے کہا کہ آپ کی خدمت میں جائیں اور کوئی خادم طلب کر لیں جس سے انہیں ان کاموں کی مشقت میں آسانی ہو جائے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” فاطمہ ! اﷲ سے ڈرو ‘ اپنے رب کا فریضہ ادا کرو اور اپنے گھر والوں کا کام کاج کیا کرو ۔ اور رات کو جب سونے لگو تو تینتیس بار «سبحان الله» ‘ تینتیس بار «الحمد الله» اور چونتیس بار «الله اكبر» کہہ لیا کرو ‘ یہ سو بار ہوا ۔ اور یہ عمل تمہارے لیے خادم سے بڑھ کر ہے ۔ “ سیدہ فاطمہ ؓا نے کہا : میں اللہ عزوجل سے اور اس کے رسول ﷺ سے ( بہ دل و جان ) راضی ہوں ۔
وضاحت: ۱؎ : شاید اسی میں مصلحت رہی ہوکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل واولاد کو دنیا میں تکلیف وتنگ دستی رہے، تاکہ یہ چیز آخرت میں ان کے لئے بلندی درجات کا سبب بنے۔