You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْهِ خَيْبَرَ قَسَمَهَا سِتَّةً وَثَلَاثِينَ سَهْمًا جَمْعُ فَعَزَلَ لِلْمُسْلِمِينَ الشَّطْرَ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَهْمًا يَجْمَعُ كُلُّ سَهْمٍ مِائَةً النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَهُمْ لَهُ سَهْمٌ كَسَهْمِ أَحَدِهِمْ وَعَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَهْمًا وَهُوَ الشَّطْرُ لِنَوَائِبِهِ وَمَا يَنْزِلُ بِهِ مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ فَكَانَ ذَلِكَ الْوَطِيحَ وَالْكُتَيْبَةَ وَالسَّلَالِمَ وَتَوَابِعَهَا فَلَمَّا صَارَتْ الْأَمْوَالُ بِيَدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُسْلِمِينَ لَمْ يَكُنْ لَهُمْ عُمَّالٌ يَكْفُونَهُمْ عَمَلَهَا فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَهُودَ فَعَامَلَهُمْ
Narrated Bashir ibn Yasar: When Allah bestowed Khaybar on the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as fay (spoils of war without fighting), he divided the whole into thirty six lots. He put aside a half, i. e. eighteen lots, for the Muslims. Each lot comprised one hundred shares, and the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم was with them. He received a share like the share of one of them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم separated eighteen lots, that is, half, for his future needs and whatever befell the Muslims. These were al-Watih, al-Kutaybah, as-Salalim and their colleagues. When all this property came in the possession of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and of the Muslims, they did not have sufficient labourers to work on it. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم called Jews and employed them on contract.
جناب بشیر بن یسار سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جب اپنے رسول کو خیبر عنایت فر دیا تو آپ ﷺ نے اسے کل چھتیس حصوں میں تقسیم فرمایا ۔ آپ ﷺ نے آدھے یعنی اٹھارہ حصے مسلمانوں کے لیے خاص کر دیے ۔ ہر حصہ سو حصوں پر مشتمل تھا اور نبی کریم ﷺ بھی ان کے ساتھ شریک تھے ۔ آپ ﷺ کا حصہ بھی اسی طرح تھا جیسے کہ ایک عام مسلمان کا ۔ رسول اللہ ﷺ نے اٹھارہ حصے اپنے آڑے وقتوں اور مسلمانوں کی ہنگامی ضرورت کے لیے علیحدہ کر دئیے تھے اور یہ تھے قلعہ وطیح اور کتیبہ ( ایک بستی ) اور سلالم اور ان کے مضافات ۔ جب یہ اراضی نبی کریم ﷺ اور مسلمانوں کے قبضے میں آ گئیں تو آپ ﷺ کے پاس کوئی ایسے محنت کش نہ تھے جو ان کے بجائے کام کرتے تو رسول اللہ ﷺ نے یہودیوں کو دعوت دی اور ان سے معاملہ طے کر لیا ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم : (۳۰۱۱)، (تحفة الأشراف: ۱۵۵۳۵، ۱۸۴۵۶)