You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ قُشَيْرِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ بَجَالَةَ بْنِ عَبْدَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْأَسْبَذِيِّينَ مِنْ أَهْلِ الْبَحْرَيْنِ وَهُمْ مَجُوسُ أَهْلِ هَجَرَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَكَثَ عِنْدَهُ ثُمَّ خَرَجَ فَسَأَلْتُهُ مَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ فِيكُمْ قَالَ شَرٌّ قُلْتُ مَهْ قَالَ الْإِسْلَامُ أَوْ الْقَتْلُ قَالَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ قَبِلَ مِنْهُمْ الْجِزْيَةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأَخَذَ النَّاسُ بِقَوْلِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَتَرَكُوا مَا سَمِعْتُ أَنَا مِنْ الْأَسْبَذِيِّ
Narrated Abdullah ibn Abbas: A man belonging to Usbadhiyin of the people of Bahrayn, who were the Magians of Hajar, came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and remained with him (for some time), and then came out. I asked him: What have Allah and His Messenger of Allah decided for you? He replied: Evil. I said: Silent. He said: Islam or killing. Abdur Rahman ibn Awf said: He accepted jizyah from them. Ibn Abbas said: The people followed the statement of Abdur Rahman ibn Awf, and they left that which I heard from the Usbadhi.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ہل بحرین کے اسبذی لوگوں کا ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا ، یہ لوگ اہل ہجر کے مجوسی تھے ، یہ آدمی کئی دن رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ٹھہرا رہا ۔ پھر جب واپس ہونے لگا تو میں نے اس سے پوچھا : تمہارے بارے میں اللہ اور اس کے رسول ( ﷺ ) نے کیا فیصلہ کیا ہے ؟ اس نے کہا : بہت برا فیصلہ ۔ میں نے کہا : خاموش ( یعنی اللہ و رسول کا فیصلہ برا نہیں ہو سکتا ) کہنے لگا : ( فیصلہ یہ ہے کہ ) یا تو اسلام قبول کر لوں یا قتل ہو جاؤں ۔ راوی نے کہا : سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے جزیہ لینا قبول کیا تھا ۔ سیدنا ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ لوگوں نے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی بات لے لی ہے اور میری بات چھوڑ دی ہے جو میں نے اس اسبذی سے سنی تھی ۔
وضاحت: ۱؎ : اسبذی منسوب ہے «اسپ» کی طرف، «اسپ» فارسی میں گھوڑے کو کہتے ہیں، ممکن ہے وہ یا اس کے باپ دادا گھوڑے کو پوجتے رہے ہوں اسی وجہ سے انہیں اسبذی کہا جاتا ہو۔