You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ وَغَيْرُهُ قَالَ الْعَبَّاسُ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُوَيْسٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ جَلْسِيَّهَا وَغَوْرِيَّهَا وَقَالَ غَيْرُهُ جَلْسَهَا وَغَوْرَهَا وَحَيْثُ يَصْلُحُ الزَّرْعُ مِنْ قُدْسٍ وَلَمْ يُعْطِهِ حَقَّ مُسْلِمٍ وَكَتَبَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ هَذَا مَا أَعْطَى مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ أَعْطَاهُ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ جَلْسِيَّهَا وَغَوْرِيَّهَا وَقَالَ غَيْرُهُ جَلْسَهَا وَغَوْرَهَا وَحَيْثُ يَصْلُحُ الزَّرْعُ مِنْ قُدْسٍ وَلَمْ يُعْطِهِ حَقَّ مُسْلِمٍ. قَالَ أَبُو أُوَيْسٍ وَحَدَّثَنِي ثَوْرُ بْنُ زَيْدٍ مَوْلَى بَنِي الدِّيْلِ بْنِ بَكْرِ بْنِ كِنَانَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ.
Narrated Amr ibn Awf al-Muzani: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم assigned as a fief to Bilal ibn al-Muzani the mines of al-Qabaliyyah both which lay on the upper side and which lay on the lower side, and (the land) which was suitable for cultivation at Quds. He did not give him (the land which involved) the right of a Muslim. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم wrote a document for him. It goes: In the name of Allah, the Compassionate, the Merciful. This is what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم assigned to Bilal ibn Harith al-Muzani. He gave him the mines of al-Qabaliyyah, both which lay on the upper side and which lay on the lower side, and (the land) which is suitable for cultivation at Quds. He did not give him the right of any Muslim. Abu Uwais said: A similar tradition has been narrated to me by Thawr bin Zaid, client of Banu al-Dail bin Bakr bin Kinahah from Ikrimah on the authority of Ibn Abbas.
کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف مزنی اپنے والد ( عبداللہ ) وہ اس کے دادا ( عمرو بن عوف ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا بلال بن حارث مزنی ؓ کو مقام قبل کی کانیں عنایت فرمائی تھیں ‘ ان کی بالائی جانب ‘ نیچے کی جانب اور قدس پہاڑ کے اطراف جہاں کاشت ہو سکتی ہے ۔ ( عباس کے علاوہ باقی راویوں نے «جلسيها وغوريها» کی جنائے «جلسها وغورها» کے الفاظ استعمال کیے ہیں ان کے معنی بھی وہی ہیں ۔ ) کسی دوسرے مسلمان کا حق انہیں نہیں دیا تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے انہیں یہ تحریر دی تھی «بسم الله الرحمن الرحيم» یہ وہ عطیہ ہے جو اللہ کے رسول محمد ( ﷺ ) نے بلال بن حارث بن مزنی ؓ کو دیا ہے ۔ اسے مقام قبل کی کانیں ‘ ان کے بالائی اور زیریں حصے اور قدس پہاڑ کے اطراف جہاں کاشت ہو سکتی ہے ‘ اسے عطا کی ہیں اور کسی دوسرے مسلمان کا حق نہیں دیا ہے ۔ “ابواویس نے کہا : مجھے ثور بن زید نے بواسطہ عکرمہ سیدنا ابن عباس ؓ سے اسی کے مثل روایت کیا ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی ان کے نام سے الاٹ کر دیا۔