You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَوْسٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى أَبِي مُوسَى وَهُوَ ثَقِيلٌ فَذَهَبَتْ امْرَأَتُهُ لِتَبْكِيَ أَوْ تَهُمَّ بِهِ فَقَالَ لَهَا أَبُو مُوسَى أَمَا سَمِعْتِ مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ بَلَى قَالَ فَسَكَتَتْ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو مُوسَى قَالَ يَزِيدُ لَقِيتُ الْمَرْأَةَ فَقُلْتُ لَهَا مَا قَوْلُ أَبِي مُوسَى لَكِ أَمَا سَمِعْتِ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ سَكَتِّ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ حَلَقَ وَمَنْ سَلَقَ وَمَنْ خَرَقَ
Yazid ibn Aws said: I entered upon Abu Musa while he was at the point of death. His wife began to weep or was going to weep. Abu Musa said to her: Did you not hear what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said? She said: Yes. The narrator said: She then kept silence. When Abu Musa died, Yazid said: I met the woman and asked her: What did Abu Musa mean when he said to you: Did you not hear what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and the you kept silence? She replied: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: He who shaves (his head), shouts and tears his clothing does not belong to us.
سیدنا یزید بن اوس کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ کے ہاں گیا جب کہ وہ ( بیماری کے باعث ) بہت ہی تکلیف میں تھے ، تو ان کی بیوی رونے لگی یا اس کی تیاری کرنے لگی ۔ سیدنا ابوموسیٰ ؓ نے اس سے کہا : کیا تو نے رسول اللہ ﷺ کا فرمان نہیں سنا ؟ کہنے لگی : ہاں ، میں نے سنا ہے ۔ چنانچہ وہ خاموش ہو رہی ۔ جب سیدنا ابوموسیٰ ؓ کی وفات ہو گئی تو یزید کہتے ہیں کہ میں اس خاتون سے ملا اور اس سے پوچھا کہ وہ کیا بات تھی جو ابوموسیٰ نے آپ سے کہی تھی کہ کیا تم نے رسول اللہ ﷺ کا فرمان نہیں سنا اور پھر آپ خاموش ہو رہی تھیں ؟ انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا ” جو کوئی ( مصیبت میں ) بال مونڈے یا بین کرے ( یا منہ پیٹے ) یا کپڑے پھاڑے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : یہ کفر کی رسم تھی جب کوئی مر جاتا تو اس کے غم میں یہ سب کام کئے جاتے تھے، جس طرح ہندؤوں میں بال منڈوانے کی رسم ہے، اس سے معلوم ہوا کہ مصیبت میں صبر کرنا لازم ہے۔