You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَالِمٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ السِّجِسْتَانِيُّ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ بِمَعْنَاهُ عَنْ كَثِيرِ بْنِ زَيْدٍ الْمَدَنِيِّ عَنْ الْمُطَّلِبِ قَالَ لَمَّا مَاتَ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ أُخْرِجَ بِجَنَازَتِهِ فَدُفِنَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا أَنْ يَأْتِيَهُ بِحَجَرٍ فَلَمْ يَسْتَطِعْ حَمْلَهُ فَقَامَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَسَرَ عَنْ ذِرَاعَيْهِ قَالَ كَثِيرٌ قَالَ الْمُطَّلِبُ قَالَ الَّذِي يُخْبِرُنِي ذَلِكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِ ذِرَاعَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ حَسَرَ عَنْهُمَا ثُمَّ حَمَلَهَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ رَأْسِهِ وَقَالَ أَتَعَلَّمُ بِهَا قَبْرَ أَخِي وَأَدْفِنُ إِلَيْهِ مَنْ مَاتَ مِنْ أَهْلِي
Narrated Al-Muttalib: When Uthman ibn Maz'un died, he was brought out on his bier and buried. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم ordered a man to bring him a stone, but he was unable to carry it. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم got up and going over to it rolled up his sleeves. The narrator Kathir told that al-Muttalib remarked: The one who told me about the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: I still seem to see the whiteness of the forearms of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم when he rolled up his sleeves. He then carried it and placed it at his head saying: I am marking my brother's grave with it, and I shall bury beside him those of my family who die.
جناب مطلب ( مطلب بن عبداللہ بن حنطب ؓ ) نے بیان کیا کہ جب سیدنا عثمان بن مظعون ؓ کی وفات ہوئی اور ان کا جنازہ لایا گیا اور دفن کیا گیا تو نبی کریم ﷺ نے ایک شخص سے فرمایا کہ ایک پتھر لاؤ مگر وہ اسے اٹھا نہ سکا تو رسول اللہ ﷺ اس کی طرف اٹھے ۔ اپنی کلائیوں سے کپڑا ہٹایا ۔ ( راوی حدیث ) کثیر نے کہا کہ مطلب کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ سے بیان کرنے والے نے بتایا : گویا میں رسول اللہ ﷺ کے بازوؤں کی سفیدی دیکھ رہا ہوں جب آپ ﷺ نے ان سے کپڑا ہٹایا تھا ، پھر آپ ﷺ نے اسے اٹھایا اور قبر پر سر کی طرف رکھ دیا اور فرمایا ” میں اس سے اپنے بھائی کی قبر پہچان سکوں گا اور میرے اہل میں سے جو کوئی فوت ہوا میں اسے اس کے قریب دفن کروں گا ۔ “
وضاحت: ۱؎ : عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بھائی فرمایا کہ وہ آپ کے رضاعی بھائی تھے، انہوں نے ساری عمر کبھی شراب نہیں پی، اور مہاجرین میں سب سے پہلے مدینہ میں انتقال ہوا اور بقیع میں تدفین ہوئی، اس سے معلوم ہوا کہ قبر کی شناخت کے لئے قبر کے پاس کوئی پتھر رکھنا یا کوئی تختی نصب کرنا درست ہے۔