You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ عُمَرَ فَجَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ: إِنَّا نَكُونُ بِالْمَكَانِ الشَّهْرَ وَالشَّهْرَيْنِ فَقَالَ عُمَرُ: أَمَّا أَنَا فَلَمْ أَكُنْ أُصَلِّي حَتَّى أَجِدَ الْمَاءَ. قَالَ: فَقَالَ عَمَّارٌ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَمَا تَذْكُرُ إِذْ كُنْتُ أَنَا وَأَنْتَ فِي الْإِبِلِ، فَأَصَابَتْنَا جَنَابَةٌ، فَأَمَّا أَنَا، فَتَمَعَّكْتُ، فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَقُولَ هَكَذَا، وَضَرَبَ بِيَدَيْهِ إِلَى الْأَرْضِ، ثُمَّ نَفَخَهُمَا، ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ إِلَى نِصْفِ الذِّرَاعِ» فَقَالَ عُمَرُ: يَا عَمَّارُ اتَّقِ اللَّهَ، فَقَالَ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِنْ شِئْتَ وَاللَّهِ لَمْ أَذْكُرْهُ أَبَدًا، فَقَالَ عُمَرُ: كَلَّا وَاللَّهِ لَنُوَلِّيَنَّكَ مِنْ ذَلِكَ مَا تَوَلَّيْتَ
Abdur-Rahman bin Abza said: While I was with Umar, a man came to him and said: We live at a place (where water is not found) for a month or two (what should we do, if we are sexually defiled). Umar said: So far as I am concerned, I do not pray until I find water. Ammar said: Commanded of the faithful, do you not remember when I and you were among the camels (For tending them)? There we became sexually defiled. I rolled down on the ground. We then came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and I mentioned that to him. He said: It was enough for you to do so. Then he struck the ground with both his hands. He then blew over them and wiped his face and both hands by means of them up to half the arms. Umar said: Ammar, fear Allah. He said: Commander of the faithful, if you want, I will never narrate it. Umar said: Nay, by Allah, we shall turn you from that towards which you turned (i. e. you have your choice).
جناب عبدالرحمٰن بن ابزی کہتے ہیں کہ میں سیدنا عمر ؓ کے پاس تھا کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہا : ہم بعض اوقات مہینہ دو مہینہ ایسے مقامات پر ہوتے ہیں ( جہاں وافر پانی نہیں ہوتا ) تو عمر نے کہا : میں تو ایسی صورت میں نماز نہیں پڑھوں گا ، حتیٰ کہ پانی پا لوں ۔ عمار ؓ نے کہا : اے امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں کہ جب میں اور آپ اونٹ چرانے گئے تھے اور ہم جنبی ہو گئے تھے تو میں ( مٹی میں ) لوٹ پوٹ ہو گیا تھا ، پھر ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ قصہ ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا تھا ” تمہیں یہی کافی تھا کہ ایسے کر لیتے اور آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ زمیں پر مارے ، پھر ان دونوں میں پھونک ماری اور انہیں اپنے چہرے پر پھیرا اور ہاتھوں پر بھی آدھی کلائی تک ۔“ تو عمر ؓ نے کہا : اے عمار : اللہ سے ڈرو ( ایسی بات کیوں کہتے ہو ) تو عمار نے کہا : اے امیر المؤمنین ! اگر آپ کہیں تو قسم اللہ کی اس واقعہ کا کبھی ذکر نہیں کروں گا ۔ تو عمر رضی نے کہا : ہرگز نہیں ، قسم اللہ کی ! اس میں ہم تمہیں ہی تمہاری بات کا ذمہ دار بناتے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبله، (تحفة الأشراف:: ۱۰۳۶۲) (صحیح) (مگر إلى نصف الذراعين کا لفظ صحیح نہیں ہے ، یہ شاذ ہے اور صحیحین میں ہے بھی نہیں)