You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ أَوْ، عَنْ أَبِي السَّلِيلِ عَنْهُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: نَزَلَ بِنَا أَضْيَافٌ لَنَا، قَالَ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يَتَحَدَّثُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ، فَقَالَ: لَا أَرْجِعَنَّ إِلَيْكَ حَتَّى تَفْرُغَ مِنْ ضِيَافَةِ هَؤُلَاءِ، وَمِنْ قِرَاهُمْ، فَأَتَاهُمْ بِقِرَاهُمْ، فَقَالُوا: لَا نَطْعَمُهُ حَتَّى يَأْتِيَ أَبُو بَكْرٍ، فَجَاءَ فَقَالَ: مَا فَعَلَ أَضْيَافُكُمْ، أَفَرَغْتُمْ مِنْ قِرَاهُمْ؟ قَالُوا: لَا، قُلْتُ: قَدْ أَتَيْتُهُمْ بِقِرَاهُمْ، فَأَبَوْا، وَقَالُوا: وَاللَّهِ لَا نَطْعَمُهُ حَتَّى يَجِيءَ، فَقَالُوا: صَدَقَ، قَدْ أَتَانَا بِهِ فَأَبَيْنَا حَتَّى تَجِيءَ، قَالَ: فَمَا مَنَعَكُمْ، قَالُوا: مَكَانَكَ، قَالَ: وَاللَّهِ لَا أَطْعَمُهُ اللَّيْلَةَ، قَالَ: فَقَالُوا: وَنَحْنُ وَاللَّهِ لَا نَطْعَمُهُ حَتَّى تَطْعَمَهُ، قَالَ: مَا رَأَيْتُ فِي الشَّرِّ كَاللَّيْلَةِ قَطُّ، قَالَ: قَرِّبُوا طَعَامَكُمْ قَالَ: فَقَرَّبَ طَعَامَهُمْ، فَقَالَ: بِسْمِ اللَّهِ، فَطَعِمَ وَطَعِمُوا، فَأُخْبِرْتُ أَنَّهُ أَصْبَحَ فَغَدَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي صَنَعَ وَصَنَعُوا، قَالَ: >بَلْ أَنْتَ أَبَرُّهُمْ وَأَصْدَقُهُمْ<.
Narrated Abdur-Rahman bin Abi Bakr: Some guests visited us, and Abu Bakr was conversing with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم at night. He (Abu Bakr) said: I will not return to you until you are free from their entertainment and serving them food. So he brought them food, but they said: We shall not eat it until Abu Bakr comes (back). Abu Bakr then came and asked: What did your guest do? Are you free from their entertainment ? They said: No. I said: I brought them food, but they refused and said: We swear by Allah, we shall not take it until he comes. They said: He spoke the truth. He brought it to us, but we refused (to take it) until you come. He asked: What did prevent you ? He said: I swear by Allah, I shall not take food tonight. They said: And we also swear by Allah that we shall not take food until you take it. He said: I never saw an evil like the one tonight. He said: Bring your food near (you). He (Abdur-Rahman) said: Their food was then brought near them. He said: In the name of Allah, and he took the food, and they also took it. I then informed him that the dawn had broken. So he went to th Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and informed him of what he and they had done. He said: You are the most obedient and most trustful of them.
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے ہاں کچھ مہمان آ گئے ‘ جبکہ سیدنا ابوبکر ؓ رات کو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ گفتگو میں مشغول ہو جایا کرتے تھے ۔ تو انہوں نے کہا کہ میرے آنے تک تم ان کی ضیافت اور خدمت سے فارغ ہو جانا ۔ چنانچہ میں ان کے پاس ان کے ضیافت لے کر آیا تو انہوں نے کہا : ہم نہیں کھائیں گے حتیٰ کہ ابوبکر ؓ آ جائیں ۔ چنانچہ وہ ( دیر سے ) آئے اور پوچھا کہ تمہارے مہمانوں کا کیا ہوا ‘ کیا تم ان کی مہمانداری سے فارغ ہو چکے ہو ؟ گھر والوں نے کہا : نہیں ۔ میں نے عرض کیا کہ میں ان کے پاس ان کی ضیافت لے گیا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا اور کہا : اللہ کی قسم ! ہم نہیں کھائیں گے حتیٰ کہ ابوبکر ؓ آ جائیں ۔ ان مہمانوں نے بھی تصدیق کی کہ یہ ہمارے پاس ضیافت لایا تھا مگر ہم نے انکار کر دیا حتیٰ کہ آپ آ جائیں ۔ ابوبکر ؓ نے پوچھا : تمہیں ( میرے بغیر ) کھانے سے کیا مانع رہا ؟ انہوں نے کہا : آپ کے باعث ۔ ( آپ کی عدم موجودگی ) ۔ تو ابوبکر ؓ نے کہا : قسم اللہ کی ! میں آج رات یہ نہیں کھاؤں گا ۔ تو انہوں نے کہا : اور ہم بھی اللہ کی قسم ! نہیں کھائیں گے حتیٰ کہ آپ کھائیں ۔ ابوبکر ؓ نے کہا : آج جیسی بری رات میں نے نہیں دیکھی اور فرمایا کھانا لاؤ ۔ چنانچہ ان کا کھانا پیش کیا گیا تو کہا :«بسم الله» ۔ اور کھانے لگے اور مہمانوں نے بھی کھایا ۔ ( عبدالرحمٰن کہتے ہیں ) مجھے بتایا گیا کہ صبح کے وقت وہ ( ابوبکر ؓ ) نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور وہ سب آپ ﷺ کے گوش گزار کیا جو کچھ انہوں ( ابوبکر ؓ ) نے کیا اور مہمانوں نے کیا ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تم ان سے بڑھ کر صالح ہو اور سچے بھی ۔ ( کہ مہمانوں کے اکرام میں ان کی قسم کے مطابق کھانا کھا لیا ) ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/مواقیت الصلاة ۴۱ (۶۰۲)، المناقب ۲۵ (۳۵۸۱)، الأدب ۸۷ (۶۱۴۰)، صحیح مسلم/الأشربة ۳۲ (۲۰۵۷)، (تحفة الأشراف: ۹۶۸۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۱۹۷، ۱۹۸)