You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَوْصِلِيُّ أَبُو عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا نَافِعٌ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي حَاجَةٍ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَضَى ابْنُ عُمَرَ حَاجَتَهُ فَكَانَ مِنْ حَدِيثِهِ يَوْمَئِذٍ أَنْ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سِكَّةٍ مِنْ السِّكَكِ وَقَدْ خَرَجَ مِنْ غَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ حَتَّى إِذَا كَادَ الرَّجُلُ أَنْ يَتَوَارَى فِي السِّكَّةِ ضَرَبَ بِيَدَيْهِ عَلَى الْحَائِطِ وَمَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ ثُمَّ ضَرَبَ ضَرْبَةً أُخْرَى فَمَسَحَ ذِرَاعَيْهِ ثُمَّ رَدَّ عَلَى الرَّجُلِ السَّلَامَ وَقَالَ إِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَرُدَّ عَلَيْكَ السَّلَامَ إِلَّا أَنِّي لَمْ أَكُنْ عَلَى طُهْرٍ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ رَوَى مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ حَدِيثًا مُنْكَرًا فِي التَّيَمُّمِ قَالَ ابْنُ دَاسَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد لَمْ يُتَابَعْ مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَلَى ضَرْبَتَيْنِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَوْهُ فِعْلَ ابْنِ عُمَرَ
Nafi said: Accompanied by Abdullah bin Umar, I went to Ibn Abbas for a certain work. He (Ibn Abbas) narrated a tradition saying: A man passed by the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم in a street, while he returned from the toilet or just urinated. He (the man) saluted him, but the Prophet did not return the salutation. When the man was about to disappear (from sight) in the street he struck the wall with both his hands and wiped his face with them. He then struck another stroke and wipes his arms. He then returned the man's salutation. Then he said: I did not return the salutation to you because I was not purified. Abu Dawud said: I heard Ahmad bin Hanbal say: Muhammad bin Thabit reported a rejected tradition. Ibn Dasah said: Abu Dawud said: No one supported Muhammad bin Thabit in respect of narrating this tradition as to striking the wall twice (for wiping) from the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, but reported it as an action of Ibn Umar.
جناب نافع بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عمر ؓ کے ساتھ ایک کام کے لیے سیدنا ابن عباس ؓ کے ہاں گیا ، تو ابن عمر ؓ نے اپنا کام پورا کر لیا ۔ اس دن ان کی باتوں میں سے ایک یہ تھی کہ ایک گلی میں ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا جبکہ آپ پیشاب یا پاخانے سے فارغ ہو کر آئے تھے ، تو اس نے آپ کو سلام کہا ، مگر آپ نے جواب نہ دیا ، حتیٰ کہ جب وہ گلی میں آنکھوں سے اوجھل ہونے کے قریب ہوا ، تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھ دیوار پر مارے اور اپنے چہرے پر پھیرے ، پھر دوسری بار مارے اور اپنی کلائیوں پر پھیرے تب اس کے سلام کا جواب دیا ، اور فرمایا ” تیرے سلام کا جواب نہ دینے کی وجہ صرف یہ تھی کہ میں طاہر نہ تھا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل کو سنا ، وہ کہتے تھے کہ محمد بن ثابت نے تیمم کے بارے میں ایک ” منکر “ حدیث روایت کی ہے ، ابن داسہ کہتے ہیں کہ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : محمد بن ثابت کی اس قصے میں کسی نے متابعت ( تائید ) نہیں کی کہ ” نبی کریم ﷺ نے دو دفعہ مارے ۔ “ بلکہ اسے سیدنا ابن عمر کا فعل بیان کیا گیا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: ۸۴۲۰) (ضعیف) (محمد بن ثابت لین الحدیث ہیں ایک ضربہ والی اگلی حدیث صحیح ہے)