You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ح، وحَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ الْمَعْنَى، حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي يُوسُفُ بْنُ الْحَكَمِ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّهُ سَمِعَ حَفْصَ بْنَ عُمَرَ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَعَمْرًو وَقَالَ عَبَّاسٌ ابْنُ حَنَّةَ أَخْبَرَاهُ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... بِهَذَا الْخَبَرِ، زَادَ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَالَّذِي بَعَثَ مُحَمَّدًا بِالْحَقِّ, لَوْ صَلَّيْتَ هَاهُنَا, لَأَجْزَأَ عَنْكَ صَلَاةً فِي بَيْتِ الْمَقْدِسِ<.قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ الْأَنْصَارِيُّ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ فَقَالَ جَعْفَرُ بْنُ عُمَرَ وَقَالَ عَمْرُو بْنُ حَيَّةَ وَقَالَ أَخْبَرَاهُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَعْن رِجَالٌ مَنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
The tradition mentioned above (No. 3299) has also been transmitted by Umar ibn Abdur-Rahman ibn Awf on the authority of his father and the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. This version has: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: By Him Who sent Muhammad with truth, if you prayed here, this would be sufficient for you like the prayer in Jerusalem. Abu Dawud said: This tradition has also been transmitted by al-Ansari, from Ibn-Juraij. He said: Jafar bin Umar and Amr bin Hayyah. He said: They transmitted from Abdur-Rahman bin Awf and from the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم.
جناب عمر بن عبدالرحمٰن بن عوف نے نبی کریم ﷺ کے کئی ایک صحابہ سے یہ خبر روایت کی ہے اور اس میں اضافہ ہے کہ پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” قسم اس ذات کی جس نے محمد ( ﷺ ) کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے ! اگر تو یہاں نماز پڑھ لیتا تو یہ تیری بیت المقدس میں نماز پڑھنے سے کفایت کر جاتا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں اس روایت کو ( محمد بن عبداللہ بن مثنی ) الانصاری نے ابن جریج سے روایت کیا تو ( سند کے راویوں میں حفص بن عمر کی بجائے ) جعفر بن عمرو کہا : اور ایسے ہی ( عمرو بن حنہ کی بجائے ) عمرو بن حیہ کہا : ( یاء کے ساتھ ) اور کہا کہ ان دونوں نے عبدالرحمٰن بن عوف اور دیگر کئی صحابہ سے روایت کیا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۵۶۵۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۳۷۳)