You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ جَمِيلِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْوَضِيءِ قَالَ غَزَوْنَا غَزْوَةً لَنَا فَنَزَلْنَا مَنْزِلًا فَبَاعَ صَاحِبٌ لَنَا فَرَسًا بِغُلَامٍ ثُمَّ أَقَامَا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمَا وَلَيْلَتِهِمَا فَلَمَّا أَصْبَحَا مِنْ الْغَدِ حَضَرَ الرَّحِيلُ فَقَامَ إِلَى فَرَسِهِ يُسْرِجُهُ فَنَدِمَ فَأَتَى الرَّجُلَ وَأَخَذَهُ بِالْبَيْعِ فَأَبَى الرَّجُلُ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَيْهِ فَقَالَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ أَبُو بَرْزَةَ صَاحِبُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيَا أَبَا بَرْزَةَ فِي نَاحِيَةِ الْعَسْكَرِ فَقَالَا لَهُ هَذِهِ الْقِصَّةَ فَقَالَ أَتَرْضَيَانِ أَنْ أَقْضِيَ بَيْنَكُمَا بِقَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا قَالَ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَ جَمِيلٌ أَنَّهُ قَالَ مَا أَرَاكُمَا افْتَرَقْتُمَا
Narrated Abu lWadi: We fought one of our battle, and encamped at a certain place. One of our companions sold a horse for a slave. After that they remained there for the rest of day and night. When the next morning came, they prepared themselves for departure. The buyer of the horse began to saddle it, but the seller was ashamed (of the transaction). He went to the man (buyer) and asked him to annul the transaction. The man refused to hand it over (the horse) to him. He said: Abu Barzah, the companion of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم, is to decide between me and you. They went to Abu Barzah in the corner of the army. They related this story to him. He said: Do you agree that I make a decision between you on the basis of the decision of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم? The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Both parties in a business transaction have an option (right) to annul it so long as they have not separated. Hisham to Hassan said that Jamil said in his version: I do not think that you separated.
جناب ابوالوضی سے روایت ہے کہ ہم ایک غزوے میں گئے تو ہم نے ایک منزل پر پڑاؤ کیا ۔ ہمارے ایک ساتھی نے دوسرے کو غلام کے بدلے میں اپنا گھوڑا بیچا ، پھر وہ دونوں باقی دن اور رات اکٹھے ہی رہے ۔ جب اگلا دن ہوا اور کوچ کا وقت آ گیا تو گھوڑے کا خریدار اپنے گھوڑے کی طرف اٹھا اور زین رکھ کر اسے تیار کرنے لگا تو بیچنے والے کو اپنے سودے پر ندامت ہوئی اور اس کے پاس آیا اور سودا منسوخ کرنے کی بات کرنے لگا ، لیکن گھوڑا لینے والے نے واپس کرنے سے انکار کر دیا ۔ تو اس نے کہا کہ میرے اور تمہارے درمیان ( حکم ) سیدنا ابوبرزہ ؓ نبی کریم ﷺ کے صحابی ہیں ۔ چنانچہ وہ دونوں لشکر کی ایک طرف سیدنا ابوبرزہ ؓ کے پاس آئے اور قصہ بیان کیا ۔ انہوں نے کہا : کیا تم راضی ہو کہ میں تمہارے درمیان وہ فیصلہ کر دوں جو رسول اللہ ﷺ کا فیصلہ ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” دو سودا کرنے والے جب تک علیحدہ علیحدہ نہ ہو جائیں ( سودا منسوخ کرنے کا ) انہیں اختیار رہتا ہے ۔ “ ہشام بن حسان نے کہا کہ جمیل ( جمیل بن مرہ ) نے بیان کیا کہ سیدنا ابوبرزہ ؓ نے کہا : میں نہیں سمجھتا کہ تم جدا جدا ہوئے ہو ۔
وضاحت: ۱؎ : چونکہ یہ دونوں اسی جگہ ٹھہرے رہے جہاں آپس میں خرید وفروخت کا معاملہ ہوا تھا اور ایجاب و قبول کے بعد دونوں جسمانی طور پر جدا نہیں ہوئے بلکہ ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں اپنا معاملہ بھی ایک ساتھ ہو کر لائے اسی لئے انہوں نے بیچنے والے کے حق میں فیصلہ دیا ، اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے قول «ما لم يتفرقا» کو «تفرق بالأبدان» پر مجہول کرتے تھے نہ کہ تفرق بالا قوال پر۔