You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِهِ فَأَرْسَلَتْ إِحْدَى أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ مَعَ خَادِمِهَا قَصْعَةً فِيهَا طَعَامٌ قَالَ فَضَرَبَتْ بِيَدِهَا فَكَسَرَتْ الْقَصْعَةَ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى فَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكِسْرَتَيْنِ فَضَمَّ إِحْدَاهُمَا إِلَى الْأُخْرَى فَجَعَلَ يَجْمَعُ فِيهَا الطَّعَامَ وَيَقُولُ غَارَتْ أُمُّكُمْ زَادَ ابْنُ الْمُثَنَّى كُلُوا فَأَكَلُوا حَتَّى جَاءَتْ قَصْعَتُهَا الَّتِي فِي بَيْتِهَا ثُمَّ رَجَعْنَا إِلَى لَفْظِ حَدِيثِ مُسَدَّدٍ قَالَ كُلُوا وَحَبَسَ الرَّسُولَ وَالْقَصْعَةَ حَتَّى فَرَغُوا فَدَفَعَ الْقَصْعَةَ الصَّحِيحَةَ إِلَى الرَّسُولِ وَحَبَسَ الْمَكْسُورَةَ فِي بَيْتِهِ
Anas said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was with one of his wives. One of the Mothers of faithful sent a bowl containing food through a servant of hers. She struck with her hand and broke the bowl. Ibn al-Muthanna's version has: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم took the pieces of the bowl, and joined one with the other, and began to collect the food in it, saying: Your mother is jealous. Ibn al-Muthanna added: Eat. They ate till a bowl of the one in whose house he was brought. Abu Dawud said: We then returned to the version of the tradition of Musaddad: He said: Eat. He detained the servant and the bowl till they were free. Then he returned the sound bowl to the messenger and detained the broken one (bowl) in his house.
سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی ایک اہلیہ کے گھر میں تھے کہ امہات المؤمنین میں سے کسی دوسری نے خادمہ کے ہاتھ ( ان کی خدمت میں ) ایک پیالہ بھیجا جس میں کھانا تھا ۔ گھر والی نے اپنا ہاتھ مارا اور پیالہ توڑ دیا ۔ ابن مثنیٰ نے بیان کیا ۔ تو نبی کریم ﷺ نے ٹوٹے ہوئے دونوں ٹکڑے پکڑے اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ ملایا اور کھانا اس میں ڈالنے لگے اور فرماتے جاتے تھے ۔ ” تمہاری ماں کو غیرت آ گئی ہے ۔ ” ابن مثنیٰ نے اضافہ کیا ۔ ” کھاؤ ۔ “ چنانچہ سب نے کھایا ۔ حتیٰ کہ وہ ( اہلیہ ) پیالہ لے کر آ گئی جو اس کے گھر میں تھا ۔ ( ہم مسدد کی حدیث کے الفاظ کی طرف رجوع کرتے ہیں ) آپ ﷺ نے فرمایا ” کھاؤ ۔ “ اور آپ ﷺ نے خادمہ کو پیالے کے لیے روکے رکھا حتیٰ کہ وہ کھانے سے فارغ ہو گئے ۔ پھر آپ ﷺ نے صحیح سالم پیالہ خادمہ کے حوالے کیا اور ٹوٹا ہوا گھر میں رکھ لیا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المظالم ۳۴ (۲۴۸۱)، والنکاح ۱۰۷ (۵۲۲۵)، سنن الترمذی/الأحکام ۲۳ (۱۳۵۹)، سنن النسائی/عشرة النساء ۴ (۳۴۰۷)، سنن ابن ماجہ/الأحکام ۱۴ (۲۳۳۴)، (تحفة الأشراف: ۶۳۳، ۸۰۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۰۵، ۲۶۳)، سنن الدارمی/البیوع ۵۸ (۲۶۴۰)