You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا بَكَّارُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ فَسَأَلَتْهَا امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ عَنْ الصَّلَاةِ فِي ثَوْبِ الْحَائِضِ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ قَدْ كَانَ يُصِيبُنَا الْحَيْضُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَلْبَثُ إِحْدَانَا أَيَّامَ حَيْضِهَا ثُمَّ تَطَّهَّرُ فَتَنْظُرُ الثَّوْبَ الَّذِي كَانَتْ تَقْلِبُ فِيهِ فَإِنْ أَصَابَهُ دَمٌ غَسَلْنَاهُ وَصَلَّيْنَا فِيهِ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَصَابَهُ شَيْءٌ تَرَكْنَاهُ وَلَمْ يَمْنَعْنَا ذَلِكَ مِنْ أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِ وَأَمَّا الْمُمْتَشِطَةُ فَكَانَتْ إِحْدَانَا تَكُونُ مُمْتَشِطَةً فَإِذَا اغْتَسَلَتْ لَمْ تَنْقُضْ ذَلِكَ وَلَكِنَّهَا تَحْفِنُ عَلَى رَأْسِهَا ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ فَإِذَا رَأَتْ الْبَلَلَ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ دَلَكَتْهُ ثُمَّ أَفَاضَتْ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهَا
Narrated Umm Salamah, Ummul Muminin: Bakkar ibn Yahya said that his grandmother narrated to him: I entered upon Umm Salamah. A woman from the Quraysh asked her about praying with the clothes which a woman wore while she menstruated. Umm Salamah said: We would menstruate in the lifetime of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. Then each one of us refrained (from prayer) during menstrual period. When she was purified, she would look at the clothe in which she menstruated. If it were smeared with blood, we would wash it and pray with it; if there were nothing in it, we would leave it and that would not prevent us from praying with it (the same clothe). As regards the woman who had plaited hair - sometimes each of us had plaited hair - when she washed, she would not undo the hair. She would instead pour three handfuls of water upon her head. When she felt moisture in the roots of her hair, she would rub them. Then she would pour water upon her whole body.
جناب بکار بن یحییٰ کہتے ہیں کہ مجھ سے میری دادی نے بیان کیا کہ میں ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓا کے ہاں گئی ‘ وہاں ان سے ایک قریشی عورت نے پوچھا کہ حیض والے کپڑوں میں نماز کا کیا حکم ہے ؟ تو ام سلمہ ؓا نے جواب دیا کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں حیض آتا تھا ‘ ہم یہ دن گزارتیں اور پھر پاک ہوتیں اور اپنے کپڑے کو دیکھتیں جس میں یہ دن گزارے ہوتے ۔ اگر اسے خون لگا ہوتا تو اسے دھو لیتیں اور پھر اس میں نماز پڑھتیں اور اگر اسے کچھ نہ لگا ہوتا تو اسے اسی طرح رہنے دیتیں اور اس میں نماز پڑھنے سے ہمارے لیے کچھ مانع نہ ہوتا تھا ۔ اور جس کے بال گوندھے ہوئے ہوتے تو جب کسی کو غسل ( جنابت ) کرنا ہوتا تو اپنے بال نہ کھولا کرتی بلکہ اپنے سر پر تین لپ پانی ڈالتی ۔ جب دیکھتی کہ بالوں کی جڑیں تر ہو گئی ہیں تو انہیں ملتی پھر باقی جسم پر پانی بہا لیتی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۸۲۹۸) (ضعیف) (اس کے راوی بکار بن یحییٰ اور ان کی دادی مجہول ہیں)