You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُمَرَ الصَّنْعَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي شَيْبَةَ يَقُولُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ مُخَمِّرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَمَنْ شَرِبَ مُسْكِرًا بُخِسَتْ صَلَاتُهُ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَإِنْ عَادَ الرَّابِعَةَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ قِيلَ وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ صَدِيدُ أَهْلِ النَّارِ وَمَنْ سَقَاهُ صَغِيرًا لَا يَعْرِفُ حَلَالَهُ مِنْ حَرَامِهِ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ
Narrated Abdullah Ibn Abbas: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Every intoxicant is khamr (wine) and every intoxicant is forbidden. If anyone drinks wine, Allah will not accept prayer from him for forty days, but if he repents, Allah will accept his repentance. If he repeats it a fourth time, it is binding on Allah that He will give him tinat al-khabal to drink. He was asked: What is tinat al-khabal, Messenger of Allah? He replied: Discharge of wounds, flowing from the inhabitants of Hell. If anyone serves it to a minor who does not distinguish between the lawful and the unlawful, it is binding on Allah that He will give him to drink the discharge of wounds, flowing from the inhabitants of Hell.
سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” ہر وہ چیز جو عقل پر پردہ ڈال دے وہ خمر ( شراب ) ہے ‘ اور ہر نشہ آور حرام ہے ‘ اور جس نے کوئی نشہ آور چیز استعمال کی اس کی چالیس دن کی نمازیں کاٹ لی جائیں گی ۔ اگر اس نے توبہ کی تو اﷲ اس کی توبہ قبول فر لے گا ‘ اگر اس نے چوتھی بار پینے کا اعادہ کیا تو اﷲ پر یہ حق ہو گا کہ اسے ۔ «طينة الخبال» پلائے ۔ “ پوچھا گیا : اے اﷲ کے رسول ! «طينة الخبال» سے کیا مراد ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” یہ جہنمیوں کی پیپ ہے ۔ اور جس نے کسی کم عمر کو شراب پلا دی جسے حلال حرام کی تمیز نہ تھی تو اﷲ پر حق ہو گا کہ اسے «طينة الخبال» یعنی جہنمیوں کی پیپ پلائے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۵۷۵۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۷۴)