You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ حَبْتَرٍ النَّهْشَلِيُّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فِيمَ نَشْرَبُ قَالَ لَا تَشْرَبُوا فِي الدُّبَّاءِ وَلَا فِي الْمُزَفَّتِ وَلَا فِي النَّقِيرِ وَانْتَبِذُوا فِي الْأَسْقِيَةِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنْ اشْتَدَّ فِي الْأَسْقِيَةِ قَالَ فَصُبُّوا عَلَيْهِ الْمَاءَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ لَهُمْ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ أَهْرِيقُوهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيَّ أَوْ حُرِّمَ الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْكُوبَةُ قَالَ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ قَالَ سُفْيَانُ فَسَأَلْتُ عَلِيَّ بْنَ بَذِيمَةَ عَنْ الْكُوبَةِ قَالَ الطَّبْلُ
Ibn Abbas said: The deputation of Abd al-Qais asked (the prophet): From which (vessels)should we drink ? He (the prophet) replied: Do not drink from the pumpkins, vessels smeared with pitch, and hollow stumps, and steep dates in skins. They asked: Messenger of Allah, if it ferments? He replied: infuse water in it. They asked: Messenger of Allah. . . ” (repeating the same words). He replied to them third or fourth time: Pour it away. He then said: Allah has forbidden me, or he said: He has forbidden me wine, game of chance and kubah (drums). He said: Every intoxicant is unlawful. Sufyan said: I asked ‘All bin Badhimah about kubah. He replied: Drum.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ وفد عبدالقیس کے لوگوں نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! ہم کس میں پئیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” کدو کے برتن ( تونبے ) ‘ تارکول لگے برتن اور لکڑی کے برتن میں مت پیو ‘ اپنے مشکیزوں میں نبیذ بنایا کرو ۔ “ انہوں نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! اگر مشکیزوں میں ہوتے ہوئے بھی اس میں شدت آ جائے تو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس میں مزید پانی ڈال لیا کرو ۔ “ انہوں نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! تو آپ ﷺ نے تیسری یا چوتھی بار فرمایا ” اسے بہا ڈالو ۔ “ پھر فرمایا ” اﷲ تعالیٰ نے مجھ پر حرام فرمایا ہے یا کہا ۔ حرام کی گئی ہے ۔ شراب ‘ جوا اور کوبہ ۔ “ اور فرمایا ” ہر نشہ دینے والی چیز حرام ہے ۔ “ سفیان ثوری کہتے ہیں کہ میں نے علی بن بذیمہ سے ” کوبہ “ کی وضاحت پوچھی تو انہوں نے کہا : ” اس سے مراد ڈھول ہے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبیذ کا استعمال صرف اس وقت تک درست ہے جب تک کہ اس میں تیزی سے جھاگ نہ اٹھنے لگے، اگر اس میں تیزی کے ساتھ جھاگ اٹھنے لگے تو اس کا استعمال جائز نہیں ہے۔ ۲؎ : حدیث میں «کوبۃ» کا لفظ ہے جس کے معنی: شطرنج، نرد، ڈگڈگی، بربط اور دوا وغیرہ پیسنے کے بٹہ کے آتے ہیں، یہاں پر علی بن بذیمۃ کی تفسیر کے مطابق «کوبۃ» کا ترجمہ ڈھول سے کیا گیا ہے۔