You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ضَمُرَةُ عَنْ السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَلِمْتَ مَنْ نَحْنُ وَمِنْ أَيْنَ نَحْنُ فَإِلَى مَنْ نَحْنُ قَالَ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لَنَا أَعْنَابًا مَا نَصْنَعُ بِهَا قَالَ زَبِّبُوهَا قُلْنَا مَا نَصْنَعُ بِالزَّبِيبِ قَالَ انْبِذُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَانْبِذُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَانْبِذُوهُ فِي الشِّنَانِ وَلَا تَنْبِذُوهُ فِي الْقُلَلِ فَإِنَّهُ إِذَا تَأَخَّرَ عَنْ عَصْرِهِ صَارَ خَلًّا
Narrated Ad-Daylami: We came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said to him: Messenger of Allah, you know who we are, from where we are and to whom we have come. He said: To Allah and His Messenger. We said: Messenger of Allah, we have grapes; what should we do with them? He said: Make them raisins. We then asked: What should we do with raisins? He replied: Steep them in the morning and drink in the evening, and steep them in the evening and drink in the morning. Steep them in skin vessels and do not steep them in earthen jar, for it it is delayed in pressing, it becomes vinegar.
جناب عبداللہ بن الدیلمی ( عبداللہ بن فیروز الدیلمی ) والد سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! آپ جانتے ہیں کہ ہم کون ہیں ‘ کہاں سے آئے ہیں اور کس کے پاس آئے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اللہ کی طرف آئے ہو اور اس کے رسول کی طرف ۔ ” ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہمارے ہاں انگور ہوتے ہیں ہم ان کا کیا کریں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” انہیں خشک کر کے زبیب یعنی کشمش بنا لیا کرو ۔ “ ہم نے عرض کیا ہم ( زبیب ) کشمش کا کیا کریں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” صبح کے وقت بھگو دیا کرو اور رات کو پی لیا کرو ۔ اور رات کو بھگو رکھا کرو اور صبح کو پی لیا کرو اور نبیذ مشکیزوں میں بنایا کرو ‘ مٹکوں میں نہیں ‘ تحقیق اسے نچوڑنے میں جب تاخیر ہو جاتی ہے تو یہ سرکہ بن جاتی ہے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : اکثر مٹکوں اور گھڑوں میں تیزی جلد آ جاتی ہے، اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ممانعت فرمائی ہے، اور چمڑے کے مشکیزوں میں نبیذ بھگونے کی اجازت دی، کیونکہ اس میں تیزی جلد آ جانے کا اندیشہ نہیں رہتا، اور نچوڑنے میں دیر ہوگی سے مراد مٹکوں اور گھڑوں سے نکال کر بھگوئی ہوئی کشمش کو نچوڑنے میں دیر کرنا ہے۔