You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ التَّمِيمِيِّ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَقْبَلْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْنَا عَلَى حَيٍّ مِنْ الْعَرَبِ فَقَالُوا إِنَّا أُنْبِئْنَا أَنَّكُمْ قَدْ جِئْتُمْ مِنْ عِنْدِ هَذَا الرَّجُلِ بِخَيْرٍ فَهَلْ عِنْدَكُمْ مِنْ دَوَاءٍ أَوْ رُقْيَةٍ فَإِنَّ عِنْدَنَا مَعْتُوهًا فِي الْقُيُودِ قَالَ فَقُلْنَا نَعَمْ قَالَ فَجَاءُوا بِمَعْتُوهٍ فِي الْقُيُودِ قَالَ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ غُدْوَةً وَعَشِيَّةً كُلَّمَا خَتَمْتُهَا أَجْمَعُ بُزَاقِي ثُمَّ أَتْفُلُ فَكَأَنَّمَا نَشَطَ مِنْ عِقَالٍ قَالَ فَأَعْطَوْنِي جُعْلًا فَقُلْتُ لَا حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كُلْ فَلَعَمْرِي مَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةِ بَاطِلٍ لَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةِ حَقٍّ
Narrated Alaqah ibn Sahar at-Tamimi: We proceeded from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and came to a clan of the Arabs. They said: We have been told that you have brought what is good from this man. Have you any medicine or a charm, for we have a lunatic in chains? We said: Yes. Then they brought a lunatic in chains. He said: I recited Surat al-Fatihah over him for three days, morning and evening. Whenever I finished it, I would collect my saliva and spit it out, and he seemed as if he were set free from a bond. He said: They gave me some payment, but I said: No, not until I ask the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He (the Prophet) said: Accept it, for, by my life, some accept it for a worthless charm, but you have done so for a genuine one.
جناب خارجہ بن صلت تمیمی اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے روانہ ہوئے اور ایک عرب قبیلہ کے ہاں پڑاؤ کیا ۔ انہوں نے کہا : تحقیق ہمیں خبر ملی ہے کہ تم اس آدمی کے پاس سے کوئی خیر لے کر آئے ہو ، تو کیا تمہارے پاس کوئی دوا یا دم ہے کہ ہمارے ہاں ایک مجنون ہے جو زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے ؟ ہم نے کہا : ہاں ۔ چنانچہ وہ اس مجنون کو جو زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا لے آئے ۔ میں اس پر تین روز تک صبح شام سورۃ فاتحہ پڑھتا رہا ۔ جب میں سورت مکمل کرتا ‘ تو اپنا لعاب جمع کرتا اور اس پر پھونک دیتا تھا ۔ اس نے کہا : پھر گویا کہ وہ اپنے بندھن سے کھل گیا ۔ اور انہوں نے مجھے اس کا عوضانہ دیا ۔ میں نے کہا : نہیں حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کر لوں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کھا لو ۔ میری عمر کی قسم ! لوگ تو باطل دموں کا عوض کھاتے ہیں اور تم حق دم کا بدل کھا رہے ہو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم :(۳۴۲۰)، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۱۱)