You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ عَائِشَةَ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، فَقَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ, فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ، وَيَكُونَ وَلَاؤُكِ لِي فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ فَلْتَفْعَلْ، وَيَكُونُ لَنَا وَلَاؤُكِ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >ابْتَاعِي فَأَعْتِقِي, فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ<، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >مَا بَالُ أُنَاسٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي كِتَابِ اللَّهِ, مَنِ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَلَيْسَ لَهُ, وَإِنْ شَرَطَهُ مِائَةَ مَرَّةٍ, شَرْطُ اللَّهِ أَحَقُّ وَأَوْثَقُ<.
Urwah quoting from Aishah said that Barirah came to her seeking her help to purchase her freedom, and she did not pay anything for her freedom. Aishah said to her: Return to your people ; if you like that I make payment for the purchase of your freedom on your behalf and I shall have the right to inherit from you, I shall do so. Barirah mentioned it to her people, but they refused and said: If she wants to purchase your freedom for reward from Allah, she may do so, but the right to inherit from her shall be ours. She mentioned it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Purchase her (freedom) and set her free, for the right of inheritance belongs to only to the one who set a person free. The Messenger of Allah (saw) then stood up and said: If anyone makes a condition which is not in Allah's Book, he has no right to it, even if he stipulates it hundred times. Allah's condition is more valid and binding.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ سیدہ بریرہ ؓا ان کے پاس آئی ‘ وہ ان سے اپنے معاہدہ کتابت کے سلسلے میں مدد چاہتی تھی اور اپنی کتابت میں سے کچھ بھی ادا نہیں کر پائی تھی ‘ تو سیدہ عائشہ ؓا نے اس سے کہا : اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ ‘ اگر وہ پسند کریں کہ تیری کتابت میں ادا کر دوں اور تیرا ولاء مجھے حاصل ہو تو میں یہ کرنے کو تیار ہوں ۔ اس نے جا کر اپنے گھر والوں ( مالکوں ) سے بات کی تو انہوں نے انکار کر دیا اور کہا : اگر وہ ( عائشہ ) تجھ پر خرچ کر کے ثواب لینا چاہیں تو لے لیں ‘ مگر ولاء ہمارے ہی لیے رہے گا ۔ سیدہ عائشہ ؓا نے یہ بات رسول ﷺ سے ذکر کی ‘ تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا ” اسے خرید لو اور پھر آزاد کر دو ۔ ولاء اسی کا ہوتا ہے جو آزاد کرے ۔ “ پھر رسول اللہ ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا ” لوگوں کو کیا ہوا ہے کہ ایسی ایسی شرطیں کرتے ہیں جو اﷲ کی کتاب میں نہیں ہیں جو کوئی ایسی شرط کرے جو اﷲ کی کتاب میں نہ ہو تو اس کا کوئی اعتبار نہیں ‘ اگرچہ سو شرطیں ہی کیوں نہ ہوں ۔ اﷲ کی شرط برحق اور مضبوط ہے ۔ “ ( یعنی اس کے ماسوا باطل ہیں ) ۔
وضاحت: ۱؎ : ولاء وہ ترکہ ہے جسے آزاد کیا ہوا غلام چھوڑ کر مرے۔