You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى نَحْوَهُ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا كَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ قَالَ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَيَنَّهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَيَنَّهَا قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا كَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا قَالَ اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنْ النَّاسِ
Bahz bin Hakim said that his father told on the authority of his grandfather: I said: Messenger of Allah, from whom should we conceal our private parts and to whom can we show? He replied: conceal your private parts except from your wife and from whom your right hands possess (slave-girls). I then asked: Messenger of Allah, (what should we do), if the people are assembled together? He replied: If it is within your power that no one looks at it, then no one should look at it. I then asked: Messenger of Allah if one of us is alone, (what should he do)? He replied: Allah is more entitled than people that bashfulness should be shown to him.
جناب بہز بن حکیم اپنے والد سے وہ دادا ( معاویہ بن حیدہ ) سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ ہمیں ہمارے ستروں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ‘ کیا اختیار کریں اور کیا چھوڑیں ؟ ( یعنی کس سے چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں ؟ ) آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنی شرمگاہ ( اور ستر ) کی حفاظت کرو ‘ صرف بیوی یا لونڈی سے اجازت ہے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جب لوگ آپس میں ملے جلے بیٹھے ہوں تو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” جہاں تک ہو سکے کوئی تیرا ستر ہرگز نہ دیکھے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے جب کوئی اکیلا ہو تو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” لوگوں کی نسبت اللہ اس کا زیادہ حقدار ہے کہ اس سے حیاء کی جائے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/ الطہارة قبیل حدیث (۲۷۸ تعلیقًا)، سنن الترمذی/الأدب ۳۹ (۲۷۹۴)، سنن ابن ماجہ/النکاح ۲۸ (۱۹۲۰)، (تحفة الأشراف: ۱۱۳۸۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۳، ۴)