You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ أَنَّهُ انْطَلَقَ هُوَ وَنَاسٌ مَعَهُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُكَيْمٍ رَجُلٌ مِنْ جُهَيْنَةَ قَالَ الْحَكَمُ فَدَخَلُوا وَقَعَدْتُ عَلَى الْبَابِ فَخَرَجُوا إِلَيَّ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُكَيْمٍ أَخْبَرَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى جُهَيْنَةَ قَبْلَ مَوْتِهِ بِشَهْرٍ أَنْ لَا تَنْتَفِعُوا مِنْ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلَا عَصَبٍ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ يُسَمَّى إِهَابًا مَا لَمْ يُدْبَغْ فَإِذَا دُبِغَ لَا يُقَالُ لَه إِهَابٌ إِنَّمَا يُسَمَّى شَنًّا وَقِرْبَةً
Al-Hakam ibn Uyaynah said that he went along with some people to Abdullah ibn Ukaym, a man of Juhaynah. al-Hakam said: They entered and I sat at the door. Then they came out and told me that Abdullah ibn Ukaym had informed them that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had written to Juhaynah one month before his death: Do not make use of the skin or sinew of an animal which died a natural death. Abu Dawud said: Al-Nadr bin Shumail said: The skin is called ihab when it is not tanned and when it is tanned, it not called ihab but na, es shann and qirbah (tanned skin or leather).
حکم بن عتیبہ کہتے ہیں کہ میں اور کئی لوگ عبداللہ بن عکیم کے ہاں گئے ، وہ قبیلہ جہینہ کے فرد تھے ۔ حکم نے کہا : دوسرے لوگ اندر چلے گئے جب کہ میں دروازے پر بیٹھا رہا ۔ چنانچہ جب وہ میرے پاس واپس آئے تو انہوں نے مجھے بتایا کہ عبداللہ بن عکیم نے انہیں بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی وفات سے ایک مہینہ پہلے قبیلہ جہینہ کی طرف ایک خط لکھا تھا ” مردار کے چمڑے یا اس کے پٹھوں سے فائدہ مت اٹھاؤ ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ نضر بن شمیل نے کہا کہ بے رنگے چمڑے کو «إهاب» کہتے ہیں ۔ رنگ دیے جانے کے بعد اسے «إهاب» نہیں کہتے بلکہ «شن» اور «قربة» کہتے ہیں ۔
وضاحت: ۱؎ : حلال مردہ جانوروں کے چمڑوں سے دباغت کے بعد فائدہ اٹھانا جائز ہے۔