You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ سُهَيْلٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلَا تِمْثَالٌ< وَقَالَ: انْطَلِقْ بِنَا إِلَى أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ نَسْأَلْهَا عَنْ ذَلِكَ، فَانْطَلَقْنَا، فَقُلْنَا: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ! إِنَّ أَبَا طَلْحَةَ حَدَّثَنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِكَذَا وَكَذَا، فَهَلْ سَمِعْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ ذَلِكَ؟ قَالَتْ: لَا، وَلَكِنْ سَأُحَدِّثُكُمْ بِمَا رَأَيْتُهُ فَعَلَ، خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ، وَكُنْتُ أَتَحَيَّنُ قُفُولَهُ، فَأَخَذْتُ نَمَطًا كَانَ لَنَا، فَسَتَرْتُهُ عَلَى الْعَرَضِ، فَلَمَّا جَاءَ اسْتَقْبَلْتُهُ، فَقُلْتُ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ, الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَعَزَّكَ وَأَكْرَمَكَ، فَنَظَرَ إِلَى الْبَيْتِ، فَرَأَى النَّمَطَ، فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ شَيْئًا، وَرَأَيْتُ الْكَرَاهِيَةَ فِي وَجْهِهِ، فَأَتَى النَّمَطَ حَتَّى هَتَكَهُ، ثُمَّ قَالَ: >إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَأْمُرْنَا فِيمَا رَزَقَنَا أَنْ نَكْسُوَ الْحِجَارَةَ، وَاللَّبِنَ<. قَالَتْ: فَقَطَعْتُهُ وَجَعَلْتُهُ وِسَادَتَيْنِ، وَحَشَوْتُهُمَا لِيفًا، فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ عَلَيَّ.
Narrated Abu Talhat al-Ansari: I heard the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم say: The angels do not enter a house which contains a dog or a picture. Zaid bin Khalid al-Juhani said to Saeed bin Yasar al-Ansari, the transmitter of this tradition: Go with me to Aishah, Mother of Faithful, so that we ask about it. So we went and said to her: Mother of Faithful, Abu Talhah has transmitted to us a tradition so-and-so. Have you heard the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم mentioning that ? She replied: No but I tell what I saw him doing. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم went on an expedition and I was waiting for his return. I got a carpet which I hung as a screen on a stick over the door. When he came I received him and said: Peace be upon you, Messenger of Allah, His mercy and His blessings. Praise to be Allah Who gave you dominance and respect. Then he looked at the house and saw the carpet; and he did not respond to me at all. I found (signs of) disapproval in his face. He then came to the carpet and tore it down. He then said: Allah has not commanded us to clothe stones and clay out of the sustenance He has given us. She said: I then cut it to pieces and made two pillows out of it and stuffed them with palm fibre, and he did not disapprove of it to me.
سیدنا ابوطلحہ انصاری ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے سنا ” جس گھر میں کتا ہو یا بت وہاں فرشتے داخل نہیں ہوتے ۔ “ زید بن خالد نے ابوطلحہ سے کہا : چلو ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے اس بارے میں پوچھتے ہیں ۔ چنانچہ ہم چل دیے ۔ ہم نے کہا : اے ام المؤمنین ! ابوطلحہ ہمیں رسول اللہ ﷺ سے یوں یوں بیان کرتے ہیں ۔ کیا آپ نے بھی نبی کریم ﷺ کو یہ بیان کرتے سنا ہے ؟ انہوں نے کہا : نہیں ۔ لیکن میں تمہیں وہ بتاتی ہوں جو میں نے انہیں کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ اپنے ایک سفر میں تشریف لے گئے ۔ مجھے آپ ﷺ کی واپسی کا انتظار تھا ۔ میں نے اپنا ایک حاشیہ دار پردہ لیا اور اسے شہتیر کے ساتھ لٹکا دیا ۔ جب آپ ﷺ تشریف لائے تو میں نے استقبال کیا اور عرض کیا «السلام عليك يا رسول الله ورحمة الله وبركاته» ” حمد اس اللہ کی جس نے آپ کو عزت اور اکرام سے نوازا ہے ۔ آپ ﷺ نے گھر پر نظر ڈالی تو وہ حاشیہ دار پردہ دیکھا اور مجھے کوئی جواب نہ دیا ۔ مجھے آپ ﷺ کے چہرے پر ناگواری محسوس کوئی ۔ پھر آپ ﷺ اس حاشیہ دار پردے کی طرف آئے اور اسے اتار پھینکا ‘ پھر فرمایا ” بیشک اللہ کے ہمیں ہمارے رزق میں یہ حکم نہیں دیا کہ اینٹوں اور پتھروں کو کپڑے پہناتے پھریں ۔ “ کہتی ہیں چنانچہ میں نے اس کو پھاڑ کر دو تکیے بنا لیے اور ان میں کھجور کی چھال بھر دی ۔ تو اس پر آپ ﷺ نے مجھے کچھ نہیں کہا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الخلق ۷ (۳۲۲۵)، ۱۷ (۳۳۲۲)، المغازي ۱۲ (۴۰۰۲)، اللباس ۸۸ (۵۹۴۹)، ۹۲ (۵۹۵۸)، صحیح مسلم/اللباس ۲۶ (۲۱۰۶)، سنن الترمذی/الأدب ۴۴ (۲۸۰۴)، سنن النسائی/الصید والذبائح ۱۱ (۴۲۸۷)، الزینة من المجتبی ۵۷ (۵۳۴۹)، سنن ابن ماجہ/اللباس ۴۴ (۳۶۴۹)، (تحفة الأشراف: ۱۶۰۸۹، ۳۷۷۹)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الاستئذان ۳ (۶)، مسند احمد (۴/۲۸، ۲۹، ۳۰)