You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُسْلِمُ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّهَا سَتَكُونُ فِتْنَةٌ، يَكُونُ الْمُضْطَجِعُ فِيهَا خَيْرًا مِنَ الْجَالِسِ، وَالْجَالِسُ خَيْرًا مِنَ الْقَائِمِ، وَالْقَائِمُ خَيْرًا مِنَ الْمَاشِي، وَالْمَاشِي خَيْرًا مِنَ السَّاعِي. قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا تَأْمُرُنِي؟ قَالَ: مَنْ كَانَتْ لَهُ إِبِلٌ فَلْيَلْحَقْ بِإِبِلِهِ، وَمَنْ كَانَتْ لَهُ غَنَمٌ فَلْيَلْحَقْ بِغَنَمِهِ، وَمَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَلْحَقْ بِأَرْضِه، قَالَ: فَمَنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ شَيْءٌ مِنْ ذَلِكَ؟ قَالَ: فَلْيَعْمِدْ إِلَى سَيْفِهِ، فَلْيَضْرِبْ بِحَدِّهِ عَلَى حَرَّةٍ، ثُمَّ لِيَنْجُ مَا اسْتَطَاعَ النَّجَاءَ.
Narrated Abu Bakrah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: There will be a period of commotion in which the one who lies down will be better than the one who sits, and the one who sits is better than the one who stands, and the one who stands is better than the one who walks, and the one who walks is better than the one who runs (to it). He asked: What do you command me to do, Messenger of Allah? He replied: He who has camels should remain with his camels, he who has sheep should remain with his sheep, and he who has land should remain with his land. He asked: If anyone has more of these, (what should he do)? He replied: He should take his sword, strike its edge on a stone, and then escape if he can.
جناب مسلم بن ابوبکرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” عنقریب فتنہ ہو گا اس میں لیٹا ہوا آدمی بیٹھنے والے سے بہتر ہو گا ‘ اور بیٹھا ہوا کھڑے ہوئے کی نسبت بہتر ہو گا ‘ اور کھڑا ہونے والا چلنے والے سے بہتر ہو گا ‘ اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہو گا ۔ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” جس کے پاس اونٹ ہوں وہ اپنے اونٹوں میں چلا جائے ۔ اور جس کی بکریاں ہوں وہ اپنی بکریوں میں چلا جائے ۔ اور جس کی کھیتی ہو وہ اپنی زمین میں چلا جائے ۔ “ کہا کہ جس کے پاس ان میں سے کچھ نہ ہو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا وہ اپنی تلوار لے اور اس کی دھار کو پتھر پر مارے ( اسے کند کر دے ) اور پھر جہاں تک ہو سکے ( فتنے میں شریک ہونے سے ) بچنے کی کوشش کرے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الفتن ۳ (۲۸۸۷)، (تحفة الأشراف: ۱۱۷۰۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۳۹، ۴۸)