You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَوْ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ؟ فَقَالَ: لَمَّا نَزَلَتِ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ:{وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ}[الفرقان: 68], قَالَ مُشْرِكُو أَهْلِ مَكَّةَ: قَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ، وَدَعَوْنَا مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ، وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ! فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ}[الفرقان: 70], فَهَذِهِ لِأُولَئِكَ، قَالَ: وَأَمَّا الَّتِي فِي النِّسَاءِ: {وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ...}[النساء: 93], الْآيَةَ، قَالَ الرَّجُلُ: إِذَا عَرَفَ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ ثُمَّ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا, فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ لَا تَوْبَةَ لَهُ. فَذَكَرْتُ هَذَا لِمُجَاهِدٍ؟ فَقَالَ: إِلَّا مَنْ نَدِمَ.
Saeed bin Jubair said: I asked Ibn Abbas (about the verse relating to intentional homicide in Surat An-Nisa') He said: When the verse Those who invoke not with Allah any other god, nor slay such life as Allah had made sacred, except for just cause was revealed, the polytheists of Makkah said: We have killed the soul prohibited by Allah, invoked another god along with Allah for worship, and committed shameful deeds. So Allah revealed the verse unless he repents, believes, and works righteous deeds, for Allah will change the evil of such persons into good. This is meant for them. As regards the verse if a man kills a believer intentionally, his recompense is Hell He said: If a man knows the command of Islam and intentionally kills a believer, his repentance wil not be accepted. I then mentioned it to Mujahid. He said: Except the one who is ashamed (of his sin).
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا : جب سورۃ الفرقان کی آیت «والذين لا يدعون مع الله إلها آخر ولا يقتلون النفس التي حرم الله إلا بالحق» نازل ہوئی تو مکہ کے مشرکین نے کہا : ( اب ہمارے ایمان لانے کا کیا فائدہ ) ہم نے ناحق جانیں قتل کی ہیں ‘ اللہ کے ساتھ دوسرے معبودوں کو پکارا ہے اور بدکاریوں کا ارتکاب بھی کیا ہے ۔ تب اللہ نے یہ ارشاد نازل کیا «إلا من تاب وآمن وعمل عملا صالحا فأولئك يبدل الله سيئاتهم حسنات» یہ آیتیں انہی مشرکین کے حق میں ہیں ۔ ( سیدنا ابن عباس ؓ نے ) کہا : لیکن سورۃ نساء کی آیت «ومن يقتل مؤمنا متعمدا فجزاؤه جهنم» ” ایسے ( مسلمان ) شخص کے لیے ہے جو اسلامی احکام جانتا ہے پھر کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرتا ہے تو اس کی سزا جہنم ہے اور اس کی توبہ بھی قبول نہی “ سعید نے کہا کہ میں نے ( سیدنا ابن عباس ؓ کی ) اس بات کا مجاہد سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا : مگر جو شخص نادم ہو جائے ۔ ( تو اس کی توبہ قبول ہو گی ۔ انشاءاللہ )
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/مناقب الأنصار ۲۹ (۳۸۵۵)، التفسیر ۱۶ (۴۵۹۰)، تفسیر سورة الفرقان ۲ (۴۷۶۴)، صحیح مسلم/التفسیر ح ۱۶ (۳۰۲۳)، سنن النسائی/المحاربة ۲ (۴۰۰۷)، (تحفة الأشراف: ۵۶۲۴)