You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُمْهَانَ، حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >يَنْزِلُ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي بِغَائِطٍ يُسَمُّونَهُ الْبَصْرَةَ, عِنْدَ نَهْرٍ يُقَالُ لَهُ: دِجْلَةُ، يَكُونُ عَلَيْهِ جِسْرٌ, يَكْثُرُ أَهْلُهَا، وَتَكُونُ مِنْ أَمْصَارِ الْمُهَاجِرِينَ- قَالَ ابْنُ يَحْيَى: قَالَ أَبُو مَعْمَرٍ:- وَتَكُونُ مِنْ أَمْصَارِ الْمُسْلِمِينَ-، فَإِذَا كَانَ فِي آخِرِ الزَّمَانِ جَاءَ بَنُو قَنْطُورَاءَ, عِرَاضُ الْوُجُوهِ، صِغَارُ الْأَعْيُنِ حَتَّى, يَنْزِلُوا عَلَى شَطِّ النَّهْرِ، فَيَتَفَرَّقُ أَهْلُهَا ثَلَاثَ فِرَقٍ: فِرْقَةٌ يَأْخُذُونَ أَذْنَابَ الْبَقَرِ وَالْبَرِّيَّةِ, وَهَلَكُوا، وَفِرْقَةٌ يَأْخُذُونَ لِأَنْفُسِهِمْ, وَكَفَرُوا، وَفِرْقَةٌ يَجْعَلُونَ ذَرَارِيَّهُمْ خَلْفَ ظُهُورِهِمْ وَيُقَاتِلُونَهُمْ, وَهُمُ الشُّهَدَاءُ<.
Narrated Abu Bakrah: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Some of my people will alight on low-lying ground, which they will call al-Basrah, beside a river called Dajjal (the Tigris) over which there is a bridge. Its people will be numerous and it will be one of the capital cities of immigrants (or one of the capital cities of Muslims, according to the version of Ibn Yahya who reported from Abu Mamar). At the end of time the descendants of Qantura' will come with broad faces and small eyes and alight on the bank of the river. The town's inhabitants will then separate into three sections, one of which will follow cattle and (live in) the desert and perish, another of which will seek security for themselves and perish, but a third will put their children behind their backs and fight the invaders, and they will be the martyrs.
جناب مسلم بن ابوبکرہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے سنا ‘ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میری امت کے کچھ لوگ زیریں علاقے کی زمین میں اتریں گے جسے بصرہ کہتے ہوں گے جو دریائے دجلہ کے کنارے آباد ہو گا اور اس پر ایک پل ہو گا ۔ اس کی آبادی بہت زیادہ ہو گی اور یہ مہاجروں کا شہر ہو گا ۔ “ ابن یحییٰ نے بیان کیا کہ ابومعمر نے کہا : ” یہ مسلمانوں کا شہر ہو گا ‘ پس جب آخری زمانہ ہو گا تو بنو قنطورا ( ترک ‘ یہ ان کے جد اعلیٰ کا نام ہے ) آئیں گے ‘ ان کے چہرے چوڑے اور آنکھیں چھوٹی چھوٹی ہوں گی حتیٰ کہ وہ اس دریا کے کنارے اتریں گے تو اس شہر کے لوگ تین جماعتوں میں بٹ جائیں گے ایک جماعت بیلوں کی دمیں پکڑ لے گی اور جنگلوں میں نکل جائے گی اور اس طرح وہ ہلاک ہوں گے ۔ دوسری جماعت اپنے لیے امان طلب کرے گی اور وہ کافر ہو جائیں گے ۔ اور تیسری جماعت وہ ہو گی جو اپنی اولاد ( کی پروا نہ کرتے ہوئے انہیں ) اپنی پیٹھوں پیچھے چھوڑ کر ان کے ساتھ قتال کرے گی اور یہی لوگ عظیم شہداء ہوں گے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : ترکوں کے جد اعلیٰ کا نام ہے۔