You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ, وَهَنَّادٌ الْمَعْنَى, قَالَ مُسَدَّدٌ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا فُرَاتٌ الْقَزَّازُ، عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ وَقَالَ هَنَّادٌ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ الْغِفَارِيِّ، قَالَ: كُنَّا قُعُودًا نَتَحَدَّثُ فِي ظِلِّ غُرْفَةٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْنَا السَّاعَةَ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَنْ تَكُونَ- أَوْ لَنْ تَقُومَ- السَّاعَةُ حَتَّى يَكُونَ قَبْلَهَا عَشْرُ آيَاتٍ: طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَخُرُوجُ الدَّابَّةِ، وَخُرُوجُ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ، وَالدَّجَّالُ، وَعِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ، وَالدُّخَانُ، وَثَلَاثَةُ خُسُوفٍ: خَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ، وَخَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ، وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ، وَآخِرُ ذَلِكَ: تَخْرُجُ نَارٌ مِنَ الْيَمَنِ مِنْ قَعْرِ عَدَنٍ تَسُوقُ النَّاسَ إِلَى الْمَحْشَرِ<.
Hudhaifah bin Usaid al-Ansari said: We were sitting in the shade of the chamber of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم discussing (something) and when we mentioned the last hour, our voices rose high. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: The last hour will not come or happen until there appear ten signs before it: the rising of the sun in its place of setting, the coming forth of the beast, the coming forth of Gog and Magog, the Dajjal (Antichrist), (the descent of) Jesus son of Mary, the smoke, three subsidence’s, one in the will issue forth from the Yemen, from the lowest part of Aden, and drive mankind to their place of assembly.
سیدنا حذیفہ بن اسید غفاری ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے کمرے کے سائے میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے کہ ہم نے قیامت کا ذکر کیا اور ہماری آوازیں بلند ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” قیامت اس وقت تک ہرگز نہیں آئے گی جب تک کہ اس سے پہلے دس نشانیاں ظاہر نہ ہوں ۔ سورج کا مغرب کی جانب سے طلوع ہونا ‘ جانور کا نکلنا ‘ یاجوج ماجوج کا ظہور ‘ دجال کا خروح ‘ عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی آمد ‘ دخان یعنی دھواں ‘ تین جوانب میں زمین کا دھنسایا جانا ایک مغرب میں دوسرا مشرق میں اور تیسرا جزیرۃ العرب میں اور ان کے آخر میں یمن سے یعنی وسط عدن سے آگ نکلے گی جو لوگوں کو محشر میں چلا لے جائے گی ( علاقہ شام میں جمع کر دے گی ) ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الفتن ۱۳ (۲۹۰۱)، سنن الترمذی/الفتن ۲۱ (۲۱۸۳)، سنن ابن ماجہ/الفتن ۲۸ (۴۰۴۱)، (تحفة الأشراف: ۳۲۹۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۴/۷)