You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صُدْرَانَ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ مُجَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ, أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الظُّهْرَ، ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ، وَكَانَ لَا يَصْعَدُ عَلَيْهِ إِلَّا يَوْمَ جُمُعَةٍ قَبْلَ يَوْمَئِذٍ... ثُمَّ ذَكَرَ هَذِهِ الْقِصَّةَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَابْنُ صُدْرَانَ بَصْرِيٌّ غَرِقَ فِي الْبَحْرِ مَعَ ابْنِ مِسْوَرٍ لَمْ يَسْلَمْ مِنْهُمْ غَيْرُهُ.
Fatimah, daughter of Qais, said: The prophet صلی اللہ علیہ وسلم offered the noon prayer and ascended the pulpit. Before this day he did not ascend it except on Friday. He then narrated this story. Abu Dawud said: Ibn Sudran belongs to Basrah. He was drowned in the sea along with Ibn Miswar, and no one could escape except him.
سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓا نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھائی پھر منبر پر تشریف لائے ، اور آپ ﷺ جمعہ کے علاوہ منبر پر نہ آتے تھے ۔ مگر اس دن منبر پر آئے ۔ پھر یہ قصہ بیان کیا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں ابن صدران بصری ہیں جو ابن مسور کے ساتھ سمندر میں ڈوب گئے تھے اور اس کے علاوہ اور کوئی محفوظ نہیں رہا تھا ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: ۱۸۰۲۴)