You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى الْخُتَّلِيُّ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ عُثْمَانَ الشَّحَّامِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ, أَنَّ أَعْمَى كَانَتْ لَهُ أُمُّ وَلَدٍ تَشْتُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقَعُ فِيهِ, فَيَنْهَاهَا، فَلَا تَنْتَهِي، وَيَزْجُرُهَا، فَلَا تَنْزَجِرُ، قَالَ: فَلَمَّا كَانَتْ ذَاتَ لَيْلَةٍ جَعَلَتْ تَقَعُ فِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَشْتُمُهُ، فَأَخَذَ الْمِغْوَلَ، فَوَضَعَهُ فِي بَطْنِهَا، وَاتَّكَأَ عَلَيْهَا فَقَتَلَهَا، فَوَقَعَ بَيْنَ رِجْلَيْهَا طِفْلٌ، فَلَطَّخَتْ مَا هُنَاكَ بِالدَّمِ، فَلَمَّا أَصْبَحَ، ذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, فَجَمَعَ النَّاسَ فَقَالَ: >أَنْشُدُ اللَّهَ رَجُلًا، فَعَلَ مَا فَعَلَ، لِي عَلَيْهِ حَقٌّ, إِلَّا قَامَ<. فَقَامَ الْأَعْمَى يَتَخَطَّى النَّاسَ وَهُوَ يَتَزَلْزَلُ، حَتَّى قَعَدَ بَيْنَ يَدَيِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنَا صَاحِبُهَا, كَانَتْ تَشْتُمُكَ وَتَقَعُ فِيكَ، فَأَنْهَاهَا فَلَا تَنْتَهِي، وَأَزْجُرُهَا فَلَا تَنْزَجِرُ، وَلِي مِنْهَا ابْنَانِ مِثْلُ اللُّؤْلُؤَتَيْنِ، وَكَانَتْ بِي رَفِيقَةً، فَلَمَّا كَانَ الْبَارِحَةَ جَعَلَتْ تَشْتُمُكَ وَتَقَعُ فِيكَ، فَأَخَذْتُ الْمِغْوَلَ، فَوَضَعْتُهُ فِي بَطْنِهَا، وَاتَّكَأْتُ عَلَيْهَا حَتَّى قَتَلْتُهَا! فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَلَا اشْهَدُوا أَنَّ دَمَهَا هَدَرٌ<.
Narrated Abdullah Ibn Abbas: A blind man had a slave-mother who used to abuse the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and disparage him. He forbade her but she did not stop. He rebuked her but she did not give up her habit. One night she began to slander the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and abuse him. So he took a dagger, placed it on her belly, pressed it, and killed her. A child who came between her legs was smeared with the blood that was there. When the morning came, the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم was informed about it. He assembled the people and said: I adjure by Allah the man who has done this action and I adjure him by my right to him that he should stand up. Jumping over the necks of the people and trembling the man stood up. He sat before the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said: Messenger of Allah! I am her master; she used to abuse you and disparage you. I forbade her, but she did not stop, and I rebuked her, but she did not abandon her habit. I have two sons like pearls from her, and she was my companion. Last night she began to abuse and disparage you. So I took a dagger, put it on her belly and pressed it till I killed her. Thereupon the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Oh be witness, no retaliation is payable for her blood.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک نابینا تھا ، اس کی ایک ام ولد ( ایسی لونڈی جس سے اس کی اولاد ہو ) تھی اور وہ نبی کریم ﷺ کو گالیاں بکتی اور برا بھلا کہتی تھی ۔ وہ اسے منع کرتا تھا مگر مانتی نہ تھی ‘ وہ اسے ڈانٹتا تھا مگر سمجھتی نہ تھی ۔ ایک رات وہ نبی کریم ﷺ کی بدگوئی کرنے اور آپ ﷺ کو گالیاں دینے لگی تو اس نابینے نے ایک برچھا لیا ‘ اسے اس لونڈی کے پیٹ پر رکھ کر اس پر اپنا بوجھ ڈال دیا اور اس طرح اسے قتل کر ڈالا ۔ اس لونڈی کے پاؤں میں ایک چھوٹا بچہ آ گیا اور اس نے اس جگہ کو خون سے لت پت کر دیا ۔ جب صبح ہوئی تو نبی کریم ﷺ سے اس قتل کا ذکر کیا گیا اور لوگ اکٹھے ہو گئے تو آپ ﷺ نے فرمایا ” میں اس آدمی کو اللہ کی قسم دیتا ہوں ‘ جس نے یہ کاروائی کی ہے اور میرا اس پر حق ہے کہ کھڑا ہو جائے ۔ “ تو وہ نابینا کھڑا ہو گیا اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا آیا ‘ اس کے قدم لرز رہے تھے حتیٰ کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے آ بیٹھا اور بولا : اے اللہ کے رسول ! میں اس کا قاتل ہوں ۔ یہ آپ کو گالیاں بکتی اور برا بھلا کہتی تھی ۔ میں اس کو منع کرتا تھا مگر باز نہ آتی تھی ۔ میں اسے ڈانٹتا تھا مگر سمجھتی نہ تھی ۔ میرے اس سے دو بچے بھی ہیں جیسے کہ موتی ہوں اور وہ میرا بڑا اچھا ساتھ دینے والی تھی ۔ گزشتہ رات جب وہ آپ کو گالیاں دینے لگی اور برا بھلا کہنے لگی تو میں نے چھرا لیا ‘ اسے اس کے پیٹ پر رکھا اور اس پر اپنا بوجھ ڈال دیا حتیٰ کہ اس کو قتل کر ڈالا ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” خبردار ! گواہ ہو جاؤ اس لونڈی کا خون ضائع ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/المحاربة ۱۳ (۴۰۷۵)، (تحفة الأشراف: ۶۱۵۵)