You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ الْأَنْصَارِيِّ، حَدَّثَنَا أَبُو قَتَادَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي سَفَرٍ لَهُ فَمَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمِلْتُ مَعَهُ، قَالَ: «انْظُرْ»، فَقُلْتُ: هَذَا رَاكِبٌ، هَذَانِ رَاكِبَانِ، هَؤُلَاءِ ثَلَاثَةٌ، حَتَّى صِرْنَا سَبْعَةً، فَقَالَ: «احْفَظُوا عَلَيْنَا صَلَاتَنَا» - يَعْنِي صَلَاةَ الْفَجْرِ - فَضُرِبَ عَلَى آذَانِهِمْ فَمَا أَيْقَظَهُمْ إِلَّا حَرُّ الشَّمْسِ فَقَامُوا فَسَارُوا هُنَيَّةً ثُمَّ نَزَلُوا فَتَوَضَّئُوا وَأَذَّنَ بِلَالٌ فَصَلَّوْا رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، ثُمَّ صَلَّوُا الْفَجْرَ وَرَكِبُوا، فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ: قَدْ فَرَّطْنَا فِي صَلَاتِنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهُ لَا تَفْرِيطَ فِي النَّوْمِ، إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا سَهَا أَحَدُكُمْ عَنْ صَلَاةٍ فَلْيُصَلِّهَا حِينَ يَذْكُرُهَا وَمِنَ الْغَدِ لِلْوَقْتِ»
Abu Qatadah reported: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم was on a journey. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم took a turn and I also took a turn with him. He said: 'Look!' I said: 'This is a rider; these are two riders; and these are three' until we became seven. He then said: Guard for us our prayer, i. e. the Fajr prayer. But sleep dominated them and none could awaken them except the heat of the sun. They stood up and drove away a little. Then they got down (from their mounts) and performed ablution. Bilal called for prayer and they offered two rak'ahs of (Sunnah) of Fajr and then offered the Fajr prayer and mounted (their mounts). Some of them said to others: We showed negligence in prayer. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: There is no negligence in sleep. The negligence is in wakefulness. If any of you forget saying prayer, he should offer it when he remembers it and next day (he should say it) at its proper time.
سیدنا ابوقتادہ ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنے ایک سفر میں تھے تو آپ راہ سے ایک طرف کو ہو گئے تو میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ ایک طرف کو ہو گیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” ذرا دیکھو ۔ “ تو میں نے کہا : یہ ایک سوار ( آ رہا ) ہے ۔ یہ دو ہیں اور وہ تین ہیں حتیٰ کہ ہم سات افراد ہو گئے ۔ تب آپ ﷺ نے فرمایا ” ہماری نماز کا خیال کرنا ۔“ یعنی فجر کا ۔ لیکن ان کے کان بند کر دیے گئے ( یعنی سوتے رہ گئے ) پس ان کو سورج کی کرنوں ہی نے جگایا ۔ وہ اٹھے اور کچھ وقت چلے ، پھر اترے ، وضو کیا اور بلال نے اذان کہی ۔ سب نے فجر کی سنتیں پڑھیں پھر فجر کی نماز ادا کی اور سوار ہو گئے ۔ تو لوگ ایک دوسرے سے کہنے لگے ہم نے اپنی نماز میں بہت تقصیر کی ہے ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” سو جانے میں کوئی تقصیر ( کوتاہی ) نہیں ہے ۔ تقصیر ( کوتاہی ) تب ہوتی ہے جب انسان جاگتا ہو ۔ لہٰذا جب تم میں سے کوئی نماز ( پڑھنا ) بھول جائے تو جب اسے یاد آئے پڑھ لے اور پھر ( آیندہ کے لیے ) اگلے دن اسے بروقت ہی ادا کرے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الصلاة ۱۰ (۶۹۸)، (تحفة الأشراف: ۱۲۰۸۹)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المساجد ۵۵ (۶۸۱)، سنن الترمذی/الصلاة ۱۶ (۱۷۷)، سنن النسائی/المواقیت ۵۳ (۶۱۸)، مسند احمد (۵/۳۰۵) (صحیح)