You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ, أَنَّ عَبْدًا سَرَقَ وَدِيًّا مِنْ حَائِطِ رَجُلٍ، فَغَرَسَهُ فِي حَائِطِ سَيِّدِهِ، فَخَرَجَ صَاحِبُ الْوَدِيِّ يَلْتَمِسُ وَدِيَّهُ، فَوَجَدَهُ، فَاسْتَعْدَى عَلَى الْعَبْدِ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ- وَهُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ يَوْمَئِذٍ-، فَسَجَنَ مَرْوَانُ الْعَبْدَ، وَأَرَادَ قَطْعَ يَدِهِ، فَانْطَلَقَ سَيِّدُ الْعَبْدِ إِلَى رَافِعِ ابْنِ خَدِيجٍ، فَسَأَلَهُ، عَنْ ذَلِكَ؟ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ، وَلَا كَثَرٍ<، فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنَّ مَرْوَانَ أَخَذَ غُلَامِي وَهُوَ يُرِيدُ قَطْعَ يَدِهِ, وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ تَمْشِيَ مَعِي إِلَيْهِ فَتُخْبِرَهُ بِالَّذِي سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ! فَمَشَى مَعَهُ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ، حَتَّى أَتَى مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ، فَقَالَ لَهُ رَافِعٌ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ< فَأَمَرَ مَرْوَانُ بِالْعَبْدِ فَأُرْسِلَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: الْكَثَرُ: الْجُمَّارُ.
Narrated Rafi ibn Khadij: Muhammad ibn Yahya ibn Hibban said: A slave stole a plant of a palm-tree from the orchard of a man and planted it in the orchard of his master. The owner of the plant went out in search of the plant and he found it. He solicited help against the slave from Marwan ibn al-Hakam who was the Governor of Madina at that time. Marwan confined the slave and intended to cut off his hand. The slave's master went to Rafi ibn Khadij and asked him about it. He told him that he had heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: The hand is not to be cut off for taking fruit or the pith of the palm-tree. The man then said: Marwan has seized my slave and wants to cut off his hand. I wish you to go with me to him and tell him that which you have heard from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. So Rafi ibn Khadij went with him and came to Marwan ibn al-Hakam. Rafi said to him: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: The hand is not to be cut off for taking fruit or the pith of the palm-tree. So Marwan gave orders to release the slave and then he was released. Abu Dawud said: Kathar means pith of the palm-tree.
محمد بن یحییٰ بن حبان نے بیان کیا کہ ایک غلام نے کسی کے باغ سے کھجور کا ایک پودا چوری کر کے اپنے مالک کے باغ میں لگا دیا ۔ پودے والا اپنا پودا ڈھونڈنے نکلا اور اسے پا لیا ۔ پھر اس غلام کا مقدمہ مروان بن حکم کے ہاں پیش کر دیا جو ان دنوں مدینے کے امیر تھے ۔ مروان نے غلام کو قید کر لیا اور چاہا کہ اس کا ہاتھ کاٹ دے ۔ تب غلام کا مالک سیدنا رافع بن خدیج ؓ کے ہاں گیا اور ان سے یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ‘ وہ فرماتے تھے ” ( درختوں پر لگے ) پھل میں اور کھجور کی گری میں ہاتھ نہیں کٹتا ۔ “ تو اس آدمی نے کہا : تحقیق مروان نے میرے غلام کو پکڑا ہوا ہے اور وہ اس کا ہاتھ کاٹنا چاہتا ہے ۔ اور میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ اس کے پاس چلیں اور جو حدیث آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے اسے بھی بتائیں ۔ چنانچہ سیدنا رافع بن خدیج ؓ اس کے ساتھ گئے اور مروان کے پاس پہنچے اور اس کے سامنے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ ” پھل میں اور کھجور کی گری میں ہاتھ نہیں کٹتا ۔ “ چنانچہ مروان نے حکم دیا اور غلام کو چھوڑ دیا گیا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ «الكثر» سے مراد کھجور کی وہ نرم گری ہے جو اس کے تنے کے اوپر کنارے میں ہوتی ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : «جمار» کھجور کے درخت کی پیڑی کے اندر سے نکلنے والا نرم جو چربی کے طرح سفید ہوتا ہے ، اور کھایا جاتا ہے۔