You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ الْمِصْرِيُّ ابْنُ أَخِي رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ، قَالَ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْآنَ وَهُوَ فِي الرِّحَالِ, يَلْتَمِسُ رَحْلَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، فَبَيْنَمَا هُوَ كَذَلِكَ، إِذْ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ، فَقَالَ لِلنَّاسِ: >اضْرِبُوهُ<. فَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِالنِّعَالِ، وَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِالْعَصَا، وَمِنْهُمْ مَنْ ضَرَبَهُ بِالْمِيتَخَةِ- قَالَ ابْنُ وَهْبٍ: الْجَرِيدَةُ الرَّطْبَةُ-، ثُمَّ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُرَابًا مِنَ الْأَرْضِ، فَرَمَى بِهِ فِي وَجْهِهِ.
Narrated Abdur Rahman ibn Azhar: I can still picture myself looking at the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم who was among the camps of the Companions seeking the camp of Khalid ibn al-Walid, when a man who had drunk wine was brought before him. He asked the people: Beat him. Some struck him with sandals, some with sticks and some with fresh branches of the palm-tree (mitakhah). Ibn Wahb said: This (mitakhah) means green palm fronds. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم took some dust from the ground and threw it on his face.
سیدنا عبدالرحمٰن بن ازہر ؓ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں گویا کہ میں اب بھی رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں ، آپ پالانوں میں کھڑے سیدنا خالد بن ولید ؓ کا پالان تلاش کر رہے تھے کہ اچانک آپ ﷺ کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے شراب پی رکھی تھی ۔ آپ ﷺ نے لوگوں سے کہا ” اس کو مارو ۔ “ چنانچہ بعض نے اس کو جوتوں سے مارا ، بعض نے لاٹھی سے اور بعض نے «ميتخة» سے ۔ ابن وہب نے وضاحت کی کہ اس سے مراد کھجور کی تروتازہ چھڑی ہے ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے زمین سے کچھ مٹی لی اور اس کے منہ پر ماری ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۹۶۸۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد ( ۴/۸۷، ۸۸، ۳۵۰، ۳۵۱)