You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْدَتْ لَهُ يَهُودِيَّةٌ بِخَيْبَرَ شَاةً مَصْلِيَّةً...- نَحْوَ حَدِيثِ جَابِرٍ، قَالَ: فَمَاتَ بِشْرُ ابْنُ الْبَرَاءِ بْنِ مَعْرُورٍ الْأَنْصَارِيُّ، فَأَرْسَلَ إِلَى الْيَهُودِيَّةِ, مَا حَمَلَكِ عَلَى الَّذِي صَنَعْتِ؟... فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ جَابِرٍ، فَأَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُتِلَتْ، وَلَمْ يَذْكُرْ أَمْرَ الْحِجَامَةِ.
Narrated Abu Salamah: A Jewess presented a roasted sheep to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم at Khaybar. He then mentioned the rest of the tradition like that of Jabir (No. 4495). He said: Then Bashir ibn al-Bara ibn Ma'rur al-Ansari died. He sent someone to call on the Jewess, and said to her (when she came): What motivated you to do the work you have done? He then mentioned the rest of the tradition similar to the one mentioned by Jabir (No. 4495). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then ordered regarding her and she was killed. But he (Abu Salamah) did not mention the matter of cupping.
سیدنا ابوسلمہ ؓ سے روایت ہے کہ خیبر میں ایک یہودی عورت نے رسول اللہ ﷺ کو ایک بھنی ہوئی بکری ہدیہ کی. اور سیدنا جابر ؓ کی روایت کی مانند روایت کیا ، کہا کہ پھر سیدنا بشر بن براء بن معرور انصاری ( اس کی وجہ سے ) فوت ہو گئے ۔ تو آپ ﷺ نے اس یہودن کو بلوایا ( اور اس سے پوچھا ) تجھے اس کام پر کس چیز نے آمادہ کیا تھا ؟ “ تو حدیث جابر کی مانند ذکر کیا ، تب رسول اللہ ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اسے قتل کر دیا گیا ۔ اور پچھنے لگوانے کا معاملہ اس میں ذکر نہیں کیا ۔
وضاحت: ۱؎ : اس سے پہلی والی حدیث میں معاف کر دیئے جانے کا ذکر ہے، جبکہ اس حدیث میں قتل کئے جانے کا ذکر ہے، قاضی عیاض فرماتے ہیں کہ روایات میں تطبیق کی صورت یہ ہے کہ شروع میں جب زہر کھلانے کا علم ہوا، اور کہا گیا کہ اسے قتل کر دیا جائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، لیکن جب اس زہر کی وجہ سے بشر بن البراء بن معرور انتقال کرگئے تب آپ نے اس یہودیہ کو ان کے ورثہ کے حوالے کر دیا، پھر وہ بطور قصاص قتل کی گئی۔ (عون المعبود ۱۲؍ ۱۴۹)