You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ وَذَكَرَ ابْنُ السَّرْحِ قِصَّةَ تَخَلُّفِهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ قَالَ وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُسْلِمِينَ عَنْ كَلَامِنَا أَيُّهَا الثَّلَاثَةَ حَتَّى إِذَا طَالَ عَلَيَّ تَسَوَّرْتُ جِدَارَ حَائِطِ أَبِي قَتَادَةَ وَهُوَ ابْنُ عَمِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَوَاللَّهِ مَا رَدَّ عَلَيَّ السَّلَامَ ثُمَّ سَاقَ خَبَرَ تَنْزِيلِ تَوْبَتِهِ
Abdullah bin Ka;b bin Malik who used to lead his father from among his sons when he became blind, said: I heard Kaab bin Malik say: The transmitter Ibn al-sarh then narrated the story of his remaining behind from the prophet صلی اللہ علیہ وسلم forbade the Muslims to speak to any of us three. When ( in this state) abundant time passed on me, I ascended the wall of the garden of Abu Qatadah who was my cousin. I saluted him, but, I swear by Allah, he did not return salute to me. He then narrated the story of the revelation of the Quranic verses relating to his repentance.
جناب عبداللہ اپنے والد سیدنا کعب بن مالک ؓ کے نابینا ہو جانے کے بعد ان کے قائد ہوا کرتے تھے ۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ( اپنے والد ) سیدنا کعب بن مالک ؓ سے سنا اور ابن سرح نے ان کے غزوۃ تبوک میں نبی کریم ﷺ سے پیچھے رہ جانے کا قصہ بیان کیا ، کہا کہ رسول ﷺ نے مسلمانوں کو ہم تینوں سے بات چیت سے منع فر دیا ۔ حتیٰ کہ جب یہ صورت حال مجھ پر بہت طویل ( اور گراں ) ہو گئی تو میں نے ابوقتادہ کے باغ کی دیوار چڑھ کر اس سے بات کی ، وہ میرے چچا کا بیٹا تھا ، میں نے سلام کیا تو اللہ کی قسم ! اس نے میرے سلام کا جواب نہیں دیا ۔ پھر ( ابن سرح نے ) ان کی توبہ نازل ہونے کی خبر بیان کی ۔